|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2022

چور، ڈاکو کے بعد فرح گوگی، حکومتوں کے رویے کب تبدیل ہونگے؟ملک میں بحرانات ختم نہ ہونے کام ہی نہیں لے رہے، سیاسی عدم استحکام اپنی جگہ پر ہے جبکہ معاشی مسائل بڑھتے جارہے ہیں دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کا اندازہ تجارتی معاملات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت پاکستان کس مقام پر کھڑا ہے۔ چین کے سی پیک منصوبے کے علاوہ کوئی بڑی سرمایہ کاری دیگر ممالک نہیں کررہے ہیں، وجوہات بہت ساری ہیں مگر ان بڑے مسائل کا حل ناممکن نہیں ہے۔

اگر اندرون خانہ سیاسی اختلافات سے آگے ملکی مفادات کے بارے میں سوچاجائے۔ افسوس کہ پی ٹی آئی نے جس طرح ساڑھے تین سال چور ڈاکو پکڑنے، سیاستدانوں کو جیل بھیجنے، کیس بنانے پر ہی صرف کرکے پوری ریاستی مشینری لگائی ہر روز ایک نیا اسکینڈل نکال کر سامنے لاتے، میڈیا کو انہیں معاملات کے اندر مصروف کیا اور عوام تک معلومات چور ڈاکو کے ہی آتے رہے، ملک کس ڈگر پر چل رہا ہے معیشت کی صورتحال کیا ہے؟ دنیا ہمارے بارے میں کیا سوچ رہی ہے، گرے لسٹ کی تلوار لٹکی ہوئی ہے،

کرپشن کے متعلق انٹرنیشنل سروے رپورٹس انتہائی منفی آرہے ہیں، سیاسی عدم استحکام پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے حکومتوں کی مدت پوری ہونے پر شکوک پائے جاتے ہیں ،گورننس کا ٹریک ریکارڈ بھی انتہائی خراب ہے اس مکمل اورواضح نقشے کے بعد کون سا ملک آکر بخوشی سرمایہ کاری کرے گا۔ عام طور پر سطحی بیانات دیگر ممالک تعلقات پر دیتے ہیں جو دیرینہ قریبی اور مستقبل میں ساتھ چلنے کے متعلق ہوتے ہیں مگر ان کی ترجیحات سرمایہ کاری سمیت دیگر معاملات پر عیاں ہیں کوئی ہوش کے ناخن نہیں لیا جاتا۔ پی ٹی آئی چور ڈاکو کہہ کر حکومت چلاتی رہی دیگر معاملات کو پرے رکھ دیا گیا تھا ۔

معیشت کو چلانے کے لئے آئی ایم ایف سمیت دیگر ممالک سے قرض لئے گئے اس طرح سے کوئی ملک بھلا ترقی کرکے مستحکم ہوسکتاہے جبکہ رقم بھی کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے ، ہاتھ صاف کرکے فائل غائب کردیئے جاتے ہیں شفاف احتساب سب کے سامنے ہے کہ ادارہ سیاسی طور پر یرغمال ہے ،کیسے کرپشن کو روکا جاسکتا ہے اور شفاف طریقے سے انکوائری کرکے سزائے دی جاسکتی ہے۔

خدارا اب ن لیگ اس سیاست قسم کی کو ترک کرکے زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر ملک کے نازک حالات کو بھانپتے ہوئے فرح گوگی کو ترجیح سے ہٹا کر مسائل اور بحرانات پر توجہ مرکوز کرکے توانائی صرف کرے وگرنہ یہی صورتحال چلتی رہے گی اور ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس کی ذمہ دار سیاسی جماعتیں ہی ہونگی جو ان برے حالات میں بھی سیاسی استحکام کی بجائے مزید بگاڑ پیدا کررہے ہیں۔