|

وقتِ اشاعت :   July 1 – 2022

امریکا میں اخبارات کا شعبہ زوال پذیر ہونے لگا اور حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2005 سے اب تک اوسطاً ہر ہفتے دو اخبارات بند ہوئے۔

امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے اسکول آف جرنلزم، میڈیا اینڈ انٹیگریٹڈ مارکیٹنک کمیونیکیشن کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مسئلے کی شدت کا احساس ہونے کے باوجود بھی تشویشناک رفتار سے امریکا میں اخبارات بند ہو رہے ہیں۔

تحقیق کے مطابق امریکا بھر میں 2005  میں شائع ہونے والے اخبارات کی تعداد 8891 تھی جو  اب کم ہو کر 6377 رہ گئی ہے۔

کورونا وبا کے دوران 2019 کے اختتام سے اب تک 360 اخبارات بند ہو چکے ہیں جن میں  24 ایسے اخبارات بھی شامل ہیں جو چھوٹی کمیونٹیز کے ہفتہ وار  اخبارات تھے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2006 کے دوران 75000 کے قریب صحافی اخبارات میں کام کرتے تھے جبکہ اب یہ تعداد کم ہو کر 31000 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

تحقیق کے مطابق اخبارات کا سالانہ ریونیو  بھی 50 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 21  ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے۔

 اخبارات کے شعبے میں زوال کے اسباب کے حوالےسے بتایا گیا ہے کہ اخبارات کے زوال میں اہم ترین  سبب ایڈورٹائزنگ ماڈل تبدیل نہ ہونا  ہے جبکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز  نے  بھی اخبارات کے شعبے کی زوال  پذیری میں  اہم کردار ادا کیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اخبارات کا بند ہونا ایک تشویشناک معاملہ ہے، بند ہونے والے زیادہ تر اخبارات مقامی نوعیت کے اخبارات ہیں۔