|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2022

ملک میں موجودہ معاشی حالات پر ایک اچھی خبر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے آئی ہے، خدا کرے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی یہ باتیں درست ثابت ہوجائیں ملک جو اس وقت معاشی اور سیاسی تنزلی کا شکار ہے اس سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے کیونکہ پچھلے چار سال سے معیشت کا حشرنشر ہوا ہے، کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ملبہ ایک دوسرے پر ڈال کر مدتیں پوری کی جارہی ہیں مگر مؤثرپالیسی اور حکمت عملی مرتب نہیں کی جارہی کہ معیشت کو بہتر بنایاجائے۔

بہرحال ملکی معیشت کا سب سے بڑا دارومدار اپنی پیداواری صلاحیت اور صنعتوں سے ہی ممکن ہے کیونکہ قرضوں کے ذریعے ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، دنیا کے بیشتر ترقی یافتہ ممالک اپنی بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ترقی کے اہداف حاصل کئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے، قوم کو جلد مہنگائی سے نجات ملے گی۔

تیل کی قیمتوں میں اضافے نے دنیا کو پریشان کر رکھا ہے لیکن خدا کا شکر ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کچھ کمی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا سلسلہ پچھلے 4 سال سے جاری ہے، گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، چار سال کی تاخیر کا قوم ہم سے جواب مانگتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے ماضی کی کوتاہیوں اور تاخیر کا ازالہ کریں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے لیکن ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ مل کر کریں گے، ہماری حکومت معیشت کی بہتری کے لیے کوشاں ہے، عوامی فلاح کے منصوبے حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں شمسی توانائی کا جال بچھانا چاہتے ہیں۔

آج اجلاس میں شمسی توانائی کے حوالے سے فیصلے کریں گے، شمسی توانائی سے عوام کی مہنگی بجلی سے جان چھوٹے گی۔وزیراعظم کا کہنا تھا آئندہ عوامی منصوبوں میں غیر معیاری ٹینڈرنگ ہوئی تو کسی کی خیر نہیں، عوامی منصوبوں کی ایسے نگرانی کریں جیسے اپنے بچوں کی کرتے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت کو یقینی بنا رہے ہیں۔

ماضی کی تاخیر کے ازالے کے لیے تمام ادارے بھرپور کردار ادا کریں۔بہرحال حکومتوں کی جانب سے اس سے قبل بھی یہ دعوے کئے جاتے رہے ہیں مگر اس کے بعد بھی عوام کو کسی سطح پر کوئی ریلیف نہیں ملا، جب بھی بحرانات سراٹھاتے ہیں عوام سے قربانی کا تقاضا کیاجاتا ہے اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آجاتی ہے تو فوری طور پر اس کا اطلاق ملک میں ہونا چاہئے تاکہ مہنگائی میں کمی آسکے لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا ہوسکے،کم ازکم روز مرہ کی اشیاء خرید کروہ گزر بسر کرسکیں گزشتہ چند سالوں کے دوران عوام جس مہنگائی کے عذاب سے گزری ہے اس کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔ امید ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اپنی حکومت میں بحرانات کو کم کرکے انتخابات کی طرف جائینگے تاکہ آنے والے دنوں میں ملکی معیشت بجائے تنزلی کی ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔