کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن(آئینی) بلوچستان تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ اساتذہ کے تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے آج چوتھے روز بھی اساتذہ رہنمائوں کا تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہا شدید گرمی کی وجہ سے اساتذہ کی طبیعت ناساز، سردرد، بخار، اور قے آنے کی وجہ انہیں وقتا فوقتا طبی امدادی اور ڈرپ لگائے گئے۔
تادم مر گ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ رہنمائوں حاجی مجیب اللہ غرشین، محمد نعیم کاکڑ، منظور احمد راہی ،عنایت اللہ کاکڑ، محمد ناصر مینگل، سعید احمد ناصر، محمد قاسم اچکزئی، اور میر احمد شاہد بنگلزئی شامل ہیں بیان میں اس امر پر شدید افسوس کااظہار کیا کہ اساتذہ کے جائز اور تسلیم شدہ مطالبات جن کے باقاعدہ سرکاری سطح پر منٹس بھی جاری کئے جاچکے ہیں اس کے باوجود اساتذہ وتعلیم دشمن ،بیوروکریٹس کی غیر منطقی رکاوٹ اور تاخیر کی وجہ سے صوبے بھر کے اساتذہ میں اشتعال پیدا ہورہی ہے بیان میں واضح کیا گیا ہے۔
کہ ملک بھر کے تمام صوبوں بشمول وفاق اور آزاد کشمیر کے جونیئر کیڈر ز کے اساتذہ پہلے ہی اپ گریڈ کئے جاچکے ہیں واحد صوبہ پسماندہ صوبے کے بدقسمت اساتذہ اب تک اپ گریڈیشن سے محروم ہیں جوکہ سراسر ناانصافی اور ظلم ہے اساتذہ قائدین نے کہا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اب خاموش نہیں رہے گے انہوں نے تمام ضلعی وڈویژنل صدر وتمام عہدیداران اساتذہ کو ہدایات جاری کی ہیں۔
کہ وہ اگست کو ہنے والے اسمبلی اجلاس کے موقع پر صوبائی اسمبلی کے گھیرائو اور احتجاجی دھرنے میں بھرپورشرکت کریں صوبہ بھر سے اساتذہ دوپہر ایک بچے تک بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ جائیں 2بجے احتجاجی جلوس کی شکل میں بلوچستان صوبائی اسمبلی کے گھرائو اور دھرنا دیا جائے گا اس دوران تمام ترصورتحال کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی علاوہ ازیں تادم مر گ بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے آنیوالے اساتذہ وفود، سیاسی ،سماجی ومذہبی جماعتوں ملازمین وٹریڈ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے مختلف مکاتب فکر شخصیات نے اساتذہ مطالبات کی حمات اور اظہار یکجہتی کی۔