پاکستان میں معاشی صورتحال بہتر ی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے کاروباری طبقہ کا اعتماد بحال ہوتا جارہا ہے اور اس وقت روپے اور ڈالر کے درمیان فرق واضح طور پر سامنے آرہاہے، روپیہ تگڑاہوتا جارہا ہے جبکہ ڈالر کی قیمت مسلسل کم ہوتی جارہی ہے جوکہ معیشت کے حوالے سے انتہائی مثبت بات ہے۔ پاکستان کو اب اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے پر غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اپنے وسائل اور پیداوارکے ذریعے ترقی نہیں کرسکتا جب ملک میں کارخانے اور صنعتیں لگ جائینگی تو مصنوعات کی طلب میں اضافہ ہوگا جسے برآمد کرکے عالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرکے سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور ملک میں ترقی کے نئے راستے کھل جائینگے مگر اس کے لیے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر انداز میں آگے بڑھانا ضروری ہے اور سب کے ساتھ تجارتی اور سفارتی حوالے سے مضبوط رشتے قائم کرنے ہونگے ۔
گزشتہ چند برسوں میں بہت بڑی خلیج اس حوالے سے دیکھنے کو ملا ہے البتہ اب پاکستان مشکل حالات سے نکل رہا ہے تو پوری دنیا کے ساتھ تجارت پر زیادہ توجہ مرکوز کرے اور اس حوالے سے سفارتکاری اہمیت کی حامل ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف سے یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا کی ملاقات ہوئی، شہبازشریف کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین رکن ممالک کے درمیان تاریخی تعاون پر مبنی تعلقات ہیں، جی ایس پی پلس اسکیم پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کا سبب بنے گی، پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا حامی ہے، پاکستان نے افغانستان کے معاملے پر عالمی برادری سے ساتھ مثالی تعاون کو آگے بڑھایا، یورپی یونین کے پارلیمانی وفود کے دوروں سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا، امید ہے پاکستان 2023 کے بعد جی ایس پی پلس اسکیم کا حصہ بنے گا۔وزیراعظم نے شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ رواں سال پاک، یورپی یونین کے تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے سنگ میل کو بھرپورانداز سے منایا جانا چاہئے۔یورپی یونین کی سفیر نے وزیر اعظم کا استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا، سفیر رینا کیونکا نے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کام کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یورپی یونین تعلقات کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتی رہوں گی۔بہرحال یہ خوش آئند بات ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کیاجائے گا یورپ تجارت کے حوالے سے اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو معاشی حوالے سے آگے بڑھانے کے لیے ترجیح بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے مگر ساتھ ہی دیگر ممالک کے ساتھ بھی روابط بڑھائے جائیں تاکہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری آئے جس سے معیشت اٹھ جائے گی جس کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے اب گوکہ معیشت کسی حد تک سنبھل رہی ہے۔ امید ہے کہ موجودہ حکومت اپنی تمام تر توجہ معاشی معاملات پر دے گی جو ملکی ترقی کے دروازے کھولے گی اور عوام جو مسائل سے دوچار ہیں ان کی مشکلات بھی کم ہوجائینگی۔