|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2022

کراچی میں تعینات چین کے قونصل جنرل لی بی جیان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے کچھ منصوبے کسی حد تک متاثر ہوئے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ عالمی وبا کورونا وائرس تھی کیوں کہاس سے سپلائی، پیداوار اور ویلیو چین خاصی متاثر ہوئی تھی۔

ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ سابق دورِ حکومت میں عمران خان کی قیادت میں سی پیک کے منصوبوں سے فوکس نہیں ہٹا اور سی پیک کو مزید فروغ دینے کی کوششیں جاری رہیں۔

چینی قونصل جنرل نے کہا کہ اس حوالے سے معلومات غلط ہیں، انہوں نے تمام شعبوں میں کام آگے بڑھانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سیاسی معاملہ نہیں تھا بلکہ سب سے بڑی وجہ عالمی وبا اور دوسرا سیکیورٹی کا معاملہ تھا۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی سب سے اولین تشویش سیکیورٹی ہوتا ہے، اس کے بغیر پروجیکٹ منیجر کے لیے کام کو معمول کے مطابق جاری رکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔چینی قونصل جنرل نے کہا کہ کچھ منصوبوں میں پاکستانی پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے تعطل آیا جس کی وجہ سے چینی سرمایہ کاروں اور سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کرنے والی ٹیم کو تشویش ہے

تاہم انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں کچھ مسائل کا سامنا ہے لیکن ہم ان مسائل کو حل کرلیں گے اور اس پر ترجیحی طور پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی اور چینی ٹیم بڑی محنت سے ان منصوبوں پر تیزی سے کام کررہی ہیں۔چینی قونصل جنرل نے کہا کہ ہم پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے سیکیورٹی خاص طور پر سی پیک منصوبوں کو تحفظ دینے کے لیے مربوط سیکیورٹی پلان بنایا۔انہوں نے کہا کہ اب سیکیورٹی کا ایک میکانزم موجود ہے اور اگر میں عمومی طور پر بات کروں تو کراچی میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی کوششوں سے سیکیورٹی کی صورتحال خاصی بہتر ہوچکی ہے۔