|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2022

کوہلو:بلوچستان پنجاب قومی شاہراہ گزشتہ ایک ہفتے سے بند صوبے کے مختلف اضلاع میں اشیاء خوردنوش کا بحران جنم لینے لگا ۔
تفصیلات کے مطابق رکھنی سے متصل فورٹ منرو میںحالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث بلوچستان پنجاب قومی شاہراہ میں گزشتہ ایک ہفتے سے ٹریفک تعطل کا شکار ہے قومی شاہراہ کے مختلف مقامات راکھی گاج ،بواٹہ میں کئی ٹرک الٹنے سے مختلف مقامات پر گاڑیاں اور ڈرائیور پھنس گئیں ہیں
جس کی وجہ سے گاڑیوں کی 60سے 80کلومیٹر تک طویل لاینیں لگ گئی ہیں جس کی وجہ سے کوہلو،بارکھان سمیت شمال مشرقی بلوچستان کے مختلف اضلاع میں اشیاء خوردنوش کا ترسیل نہ ہونے سے آٹا ،پیاز ،ٹماٹر اور دیگر اشیاء خوردنوش کا بحران پیدا ہوگیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی ہیں آٹے کا 20کلو تھیلہ2200سے 2300روپے میں فروخت ہونے لگا ہے ۔
جبکہ ٹماٹر اور پیاز بھی مارکیٹوں سے غائب ہوگئے ہیں اور قیمتوں میں ہوش ہربا اضافے نے سیلاب اور بارشوں کے ستائے ہوئے لوگوں سے اب اشیاء خورد نوش بھی چین لیا ہے جس کی وجہ سے جہاں عام آدمی پریشان ہے وہی دوکانداروں کا کاروبار بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے ۔
جس سے ان کے لئے قومی شاہراہ کی بندش درد سر بن گیا ہے دوکانداروں اور پھنسے ہوئے مسافروں اور ڈائیورز نے بلوچستان اور پنجاب کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان پنجاب قومی شاہراہ پر فوری ٹریفک کی آمدورفت کو بحال کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں ۔
تاکہ ناصرف پھنسے ہوئے مسافروں اور ڈرائیوز کا مسئلہ حل ہوسکے بلکہ صوبے کے مختلف علاقوں میں اشیاء خوردنوش کی فراہمی بھی یقینی ہوسکے اور بارشوں و سیلاب کے ستائے ہوئے لوگوں تک اشیاء ضروریہ مناسب قیمتوں میں دستیاب ہوسکیں ۔