چمن: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت ضلع چمن کے ضلعی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ضلعی معاون سیکرٹری صلاح الدین خان نے ضلع چمن کی پارٹی کارکردگی رپورٹ پیش کی جسے سراہا گیا۔ اجلاس میں مسلسل کئی گھنٹوں تک پارٹی کے سیاسی تنظیمی امور زیر بحث آئیں اور فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی کی سیاسی تنظیمی کام کو تیز کیا جائیگا ۔ اجلاس کے شروع میں محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کا انگریزوں کیخلاف جاری کردہ تحریک جو 1929میں شروع ہوئی تھی اور 1947میں انگریزوں کے جانے تک جاری رہی۔ پاکستان بننے سے پہلے انگریزوں کے قید وبند کی تکالیف اور صعوبتیں برداشت کی اور پاکستان کے بننے کے بعد ملک کو صحیح خطوط پر استوار کرنے کے سیاسی جمہوری وطن دوست مطالبات پر مسلسل قید وبند کی صعوبتوں تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اگر خان شہید اور ان جیسے سیاسی جمہوری اکابرین کی نقطہ نظر پر چلتے تو آج کے مشکلات کا سامنانہ کرنا پڑتا ، ملک کو ایک متفقہ آئین ،قوموں کی برابری کا حقیقی فیڈریشن ، ون مین ون ووٹ کی بنیاد پر حقیقی جمہوریت اور جمہور کی حکمرانی کو تسلیم کیا جاتا اور قوموں کو ان کے قومی زبانوں ، تاریخ اور ثقافت کو اہمیت دی جاتی تو آج ملک خطے کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں ترقی خوشحالی اور آبادی کے منازل طے کرکے آگے نکل جاتا ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 23مارچ 1940کے قرارداد سے روگردانی ، قومی اکائیوں کی برابری کے فیڈریشن سے انکار اور اندرون خانہ اقتدار پر سرکاری ملازمین کے قبضے ،ون یونٹ 1958کی مارشل لاء اور دیگر غیر آئینی ، غیر جمہوری اقدامات سے ملک بحرانوں کا شکار ہوتا چلا آیا ہے ۔ انہوں نے ملکی آئین پر عملدرآمد ، ملک میں قوموں کی برابری کا حقیقی فیڈریشن ، جمہورکی حکمرانی ، عدلیہ اور میڈیا کی آزادی ۔
صوبائی خودمختاری اور ملکی آئین میں اداروں کا اختیارات کا تعین اور اس پر عملدرآمد کے بیانیے کو ملک کی تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں نے نہ صرف قبول کیا ہے بلکہ ملک کے تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں کا اتحاد پی ڈی ایم اور اس کا 26نکاتی اعلامیہ نے ہمارے موقف پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا گلوبل ویلج بن گئی ہے دنیا کو جنگ بحرانوں کا سامنا ہے ہم نے اپنی صفیں درست کرنی ہے ، پشتونخواملی عوامی پارٹی قوم کی ضرورت بن گئی پارٹی کی کردار اور سیاست قوم کیلئے مشعل راہ ہے ، افغان پشتون غیور ملت نے سکندر اعظم یونانی سے لیکر اپنے وطن کی سرزمین کا مردانہ وار آج تک دفاع کیا ہے پشتون افغان تاریخ میں نہ دہشت گرد اور نہ مذہبی انتہا پسند رہے ہیں افغان سرزمین پر بیرونی حملہ آوروں سے مقابلہ پشتون افغان وطن دوستی کا سنہرا باب ہے جس پر ہم فخر کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اگر بیرونی حملہ آور کا قبرستان بنا ہے تو اس میں پشتون افغان کاقصور وطن دوستی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دونوں مشکلات سے دوچار ہیں دونوں کیلئے لازمی ہے کہ پر امن بقاء باہمی کے اصول کے تحت ایک دوسرے کے معاملات میں عدم مداخلت کا معاہدہ کرنا ہوگا ، پاکستان نے افغانستان کو عدم مداخلت کی گارنٹی دینی ہوگی اس طرح باہمی برابری ،دوستی او ر اچھے ہمسایوں کی طرح ترقی اور خوشحالی کے منازل طے کرنے ہونگے ۔ افغانستان قدرتی خزانوں سے بھرا ملک ہے افغانستان کے وطن دوست جمہوری عوام کسی کو اپنے قدرتی خزانے کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دیگی۔ انہوں نے کہا کے دنیا کی قومیں اور خود پاکستان کے اندر سندھی ، بلوچ اور پنجابی مختلف سیاسی پارٹیوں میں ہونے کے باوجود اپنے قومی مفادات کیلئے سب کچھ سے بالاتر ہوکر باہمی اتفاق سے سوچتے ہیں اس طرح پشتونخوامیپ کے سیاسی کارکنوں نے اپنے قوم کو متفق کرنے اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں کو پشتون قومی مفادات پر اتحاد واتفاق کیلئے باہمی طور پر تیار کرنا ہوگا ۔محمود خان اچکزئی نے چمن ضلع کمیٹی کو داد وتحسین پیش کی اور ضلع چمن کے تاریخی سیاسی جموری رول کو سراہا ، انہوں نے اپنی بات کو دوہراتے ہوئے پارٹی کا دیگر سیاسی پارٹیوں اتحادوں کی اہمیت کو سمجھنا اور ان پر عملدرآمد پارٹی کے کارکنوں کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں ، پشتون قوم کے اندر باہمی احترام کے جذبے کو فروغ دینا ہوگا ظالم اور مظلوم کی جنگ میں مظلوم کا ساتھی بننا ہوگا۔ انہوں نے ضلعی کمیٹی کے میٹنگ میں بہترین ڈسپلن اور باہمی احترام کے جذبے کی تعریف کی اور ضلع کمیٹی کی اراکین کی بڑی تعداد میں شرکت اور بہترین کارکردگی پر مبارکباد دی۔