آبادی کے لحاظ سے بلوچستان کا دوسرا سب سے بڑا ضلع کیچ ڈینگی وائرس کے حوالے سےہائی رسک ضلع ہے، ضلع میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور خاص طور پر مون سون سیزن کے بعد سے مثبت کیسز میں شدت آئی ہے، اور شہری بڑی تعداد میں ڈینگی کے شکار ہورہے ہیں ،، محکمہ صحت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کیچ میں ڈینگی کے 64 تازہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ،گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ضلع میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 325 ہے جبکہ گزشتہ ہفتے 285 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، رواں سال کیچ میں اب تک ڈینگی کے رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 4 ہزار 179 تک پہنچ گئی ہے،جو کہ ضلع میں ڈینگی کے حوالے سے رکارڈ کیسز ہیں ،متاثرہ افراد میں سے بعض گھروں اور ارکاری و نجی اسپتالوں میں علاج کے بعد صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ بعض کی حالت تشویشناک ہونے کے بعد انہیں بہتر اور مزید طبی علاج کے لیے کراچی کا رخ کرنا پڑا،، کیچ میں ڈینگی کے حوالے سے اموات سے متعلق سرکاری طور پر اعداد وشمار دستیاب نہیں ہے البتہ آزاد ذرائع کے مطابق اموات بھی ہوئی ہیں لیکن یہ خبر مصدقہ نہیں ہے،،،،
دوسری جانب محکمہ صحت کیچ کے حکام کا دعوی ہے کہ ڈینگی وائرس پر قابو پانے کے لئے ضلع میں ڈینگی سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے بعد معتدد بار اسپرے کئے جانے کے بعد ایک بار پھر سے ٹاون کے علاقوں میں اسپرے مہم چلائی جارہی ہے ،،برحال سول سوسائٹی کے نمائندےان اقدامات سے مطمعن دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ ڈینگی کے کیسز میں اضافہ محکمہ کی ناکامی ہے ، جبکہ اکثر شہری سرکاری سطح پر ڈینگی کے علاج کی سہولیات کو بھی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہیں ،،،،ضلع میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اس صورتحال پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں اور ان کا کیسز پر قابو پانے کے لئے ضلعی محکمہ صحت اور متعلقہ صوبائی حکام سے پرزور مطالبہ ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کئے جائیں۔۔۔۔۔
ضلع کیچ میں طبی صورتحال پہلے ہی سے ابتر ہے
مختلف وائرس اور بیماریوں کے حوالے سے بھی ضلع کیچ میں صورتحال تشویشناک رہی ہے،، اور ہے بھی،، چند سالوں کی بات کی جائے تو کیچ ملیریا کے حوالے صوبے کے ہائی رسک اضلاع میں شامل ہے،، کوئٹہ کے بعد ایڈز کے سب سے زیادہ 350 سے زائد کیسز تربت سینٹر میں رجسٹرڈ ہیں،،،،،2020 اور 2021 کے دوران کورونا وائرس کے کوئٹہ کے بعد سب سے زیادہ 3111کیسز ضلع کیچ میں رپورٹ ہوئے اور اس دوران کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں،، یہی نہیں بلکہ رواں سال صوبے میں سب سے زیادہ اکیوٹ واٹری ڈائریا کے کیسز کیچ میں رپورٹ ہوئے ہیں اے ڈبلیو ڈی کیسز کی تعداد 22501 ہے ان میں ہیضے، دست اور اسہال کے کیسز بھی شامل ہیں،، اس کے علاوہ کینسر ، ہیپاٹائٹس ، ذیابیطس ، ٹی بی، فالج، دل اور گردوں کے امراض میں بھی متعدد افراد مبتلا ہیں،،،، جبکہ اس صورتحال میں طبی سہولیات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے،،،،
بلوچستان میں ڈینگی وائرس کے کیسز سے متعلق جائزہ
یوں تو صوبے کے تین اضلاع ڈینگی وائرس کے حوالے سے ہائی رسک ہیں جن میں کیچ کے بعد لسبیلہ اور کیچ کے قریبی ضلع گوادر شامل ہیں ، لسبیلہ میں رواں سال ڈینگی کے 972 اور گوادر میں 814 کیسز رجسٹرڈ ہیں اور ضلع گوادر میں ڈینگی سے متاثرہ ایک شخص کے انتقال کی تصدیق ہوئی ہے جو علاج کے لئے کراچی گیا تھا۔۔۔
کیچ ، گوادر اور لسبیلہ میں رواں سال ڈینگی وائرس کے مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 5989 ہے ،،،، ان میں 1 تا 14 سال کی عمر کے 601 بچے، 15 تا 29 سال کی عمر کے662 نوجوان ، 30 تا 44 سال کی عمر کے 620 افراد،45 تا59 سال کی عمر کے 549 افراد اور 60 سال سے زائد عمر کے166 بزرگ شہری شامل ہیں ،،،،گزشتہ سالوں کا جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال صوبے میں ڈینگی وائرس کے 2304 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، سال 2020 کے دوران 1063، سال 2019 میں 2642 اور سال 2018 میں صرف 56 کیسز رپورٹ ہوئے تھے،