کوئٹہ: نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاہے کہ عظیم قوم پرست رہنما شہید ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو پہلی برسی کے موقع پہ انکی نصف صدی کی سیاسی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گاآج بلوچستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے آج ہی کے دن ہردلعزیز ہمارے محبوب قائد عوامی امنگوں کے ترجمان بابائے سیاست ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ ہمیشہ کیلئے کوچ کر گئے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ جسمانی طور پر تو ہم سے جدا ہوئے لیکن نظریات سیاسی سوچ و فکر آج بھی ہمارے لیئے مشعل راہ ہے۔
ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ جہد مسلسل کا نام ہے انہوں نے جوانی سے لیکر عمر کے آخری دن تک اپنے سیاسی موقف پہ قائم رہے اور بلوچستان کے متوسط طبقے کو سیاست میں متعارف کرایاہمیشہ مظلوم عوام کی آواز بنے رہے ،ملک کے ہر فورم پہ بلوچ عوام اور محکوم عوام کے لیئے آواز بلند کرتے رہے بی ایس او ،بی این واء ایم ،بی این ایم، نیشنل پارٹی اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی میں ہمیشہ متحرک رہے۔زمانہ طالبعلمی سے لیکر آخری دن تک ظلم جبر کے خلاف بھرپور جدوجہد کی ۔
سیاسی ورکر کی کیا ذمہ داری ہونی چاہیئے یہ ڈاکٹر صاحب نے عملی طور پہ کرکے دکھایا۔ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کا سیاسی کلچر اور ملک کے تمام سیاسی کارکنوں کے لیئے آئیڈیل رول ہے سیاست کے عروج پہ پہنچنے کے باوجود سادگی اپناء عاجزی سے پیش آتے رہے ۔
بلوچستان کے قبائلی ماحول میں سیاسی جدوجہد سے اپنے لیئے ایک مقام بنایا جسے کبھی بھی فراموش جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔شہید ڈاکٹر عبدالحء بلوچ بلوچستان اور محکوم عوام کے لیئے ایک توانا آواز بنے رہے ، بلوچستان کے ہزاروں سیاسی لیڈروں و کارکنوں کے سیاسی استاد رہے ہیں پوری زندگی عوام کی خدمت میں گزاری ،سیاست میں اتار چڑھاو کے باوجود کبھی بھی اپنے سیاسی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے اور ایک پل کے لیئے مایوس بھی نہ ہوئے جو انکے سیاسی مضبوط کمٹمنٹ کا عملی ثبوت ہے ایک کمیٹڈ سیاسی لیڈر رہے ،بی این ایم کو نیشنل پارٹی کے نام سے ملکی سطح پہ متعارف کرایا تاکہ محکوم اقوام کو جدوجہد کے لیئے ایک سیاسی پلیٹ فارم مل سکے۔
ڈاکٹر صاحب بلوچ قوم پرست کے ساتھ ساتھ ہر مظلوم و محکوم اقوام کی آواز تھے ، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے بانی ہونے کا شرف بھی ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو حاصل ہے ، ڈاکٹر صاحب کی جدوجہد ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے شہید ڈاکٹر عبدالحء بلوچ کی بلوچ قومی تحریک کے لیئے جو جدوجہد رہی ہے اسے تاقیامت تک یاد اور سنہری حروف میں لکھا جائے گا ۔
آج کے دن جہد مسلسل کے امین بزرگ سیاستدان ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی شہادت سے بلوچستان کی سیاست میں پیدا ہونے والا خلا صدیوں پر نہیں ہوگا۔اور آج ہی کے دن ہم سیاسی ورکر یتیم ہوگئے آج کے دن کو یوم تجدید کے طور پہ مناتے ہوئے ڈاکٹر صاحب کی سیاسی فکری نظریاتی جدوجہد کو پائیہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔