وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہےکہ ایک بیوروکریٹ کی بیٹی کی شادی پر 72 کروڑ روپے سے زائد کی سلامی دی گئی۔
دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے خود بتایا کہ وہ ایک بیوروکریٹ کی بیٹی کی شادی پرگئے ہوئے تھے جہاں ان کے حلقےکا بندہ سلامی اکٹھی کر رہا تھا، ان کے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ 72 کروڑ سے زائدکی سلامی ملی ہے اور ابھی ’میٹر ‘جاری ہے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ اسی بیوروکریٹ کی ایک اور بیٹی کی شادی پر ایک ارب 20 کروڑ روپے سلامی ملی، زیور اورگاڑیاں اس کےعلاوہ دی گئی تھیں، وہی بیوروکریٹ 21،22 گریڈ پر آج بھی ملازمت کر رہا ہے، آج تک کسی نے اس بیوروکریٹ سے سوال کیا؟
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ8 ماہ کے دوران جو ہوا وہ تاریخ میں کہیں نہیں ہوتا،ایک شخص کو 8 ماہ سے عدالت بلارہی ہے وہ نہیں آرہا،ایک ماہ میں چھت کا لینٹرکھل جاتا ہے لیکن 3 ماہ سےعمران خان کا پلستر نہیں کھل رہا،کسی نے سوموٹو نوٹس نہیں لیا، ایوان صدر میں بیٹھا شخص آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے، ہمارے ساتھ تو ایسی رعایت نہیں کی گئی، ہم چاہتے ہیں کہ چند ہزار اشرافیہ نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام وسائل سے فائدہ اٹھائیں،ہم لاکھوں روپے تنخواہ وصول نہیں کرتے، ہم ایک لاکھ 68 ہزار روپے لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے خرچ پر پارلیمنٹ آتے ہیں، جو افورڈ نہیں کر سکتے، پیدل آتے ہیں لیکن بعض افرادکے لیے سڑکیں بند ہوجاتی ہیں بعض لوگوں کا لائف اسٹائل بادشاہوں جیسا ہے۔