|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2023

قلعہ سیف اللہ :  پشتون عوام پر دہشتگردی، مہنگائی، بیروزگاری، غربت، جہالت اور مفلسی کا آفت مسلط ہے اور گزشتہ 70 سالوں سے آئین، پارلیمنٹ اور قانون کے نام پر عوام کو تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری و ساری ہے جبکہ پشتونخوا وطن کی بعض سیاسی قوتیں سب کچھ جانتے ہوئے بھی موجودہ آئین، جمہوریت اور کمزور حکمرانی سے امید لگائے بیٹھے ہیں جو ہمارے عوام کے ساتھ ظلم کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے قلعہ سیف اللہ کے کلی جہانگیر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پشتونخوا میپ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عیسی روشان، مرکزی سیکریٹری سردار گل مرجان کبزئی، صوبائی سینئر نائب صدر اللہ نورخان اور صوبائی ڈپٹی سیکریٹری سعید اکبر کاکڑ نے بھی خطاب کیا جبکہ تلاوت کی سعادت حفیظ اللہ نے حاصل کی۔مقررین نے کہا کہ قومی محکومی کی وجہ سے آج پشتونخوا وطن کے عوام بدترین دہشتگردی، مہنگائی ، بے روزگاری اور بھوک و افلاس کا سامنا کر رہے ہیں اور اپنے بیش بہا قدرتی وسائل کے باوجود ازیتناک زندگی گزارنے پر مجبور کر دئے گئے ہیں

اور اس ریاست کے آئین اور قانون میں حقوق رکھنے کے باوجود پنجابی استعماری قوت نے بے انصافی اور لوٹ کھسوٹ کے اس سلسلے کو دوام دے رکھا ہے۔ جبکہ دوسری جانب پشتونخوا وطن میں سرگرم سیاسی قوتیں ان تمام حالات کا ادراک رکھنے کے باوجود اس استحصالی نظام سے خیر کی توقع رکھے ہوئے ہیں حالانکہ یہ لاحاصل کوششیں ہمار ے عوام کے مستقبل کو مزید تباہی اور بربادی سے ہمکنار کریگی۔ اور جب تک ان نمائشی اقدامات کو بالائے طاق رکھ کر قومی واک و اختیار حاصل نہیں کیا جائیگا اس وقت تک ہمارے عوام کی قومی زندگی میں بہتری کی تمام دعوے جھوٹ اور فریب کے سوا کچھ نہیں۔

اور موجودہ آئین اور قانون ہمارے عوام کے مشکلات کا مداوا بلکل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی لڑائی پنجاب میں اقتدار کے حصول کیلئے ہے اور عوام کی فکر کسی کو بھی نہیں کہ وہ کس صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں اور بلخصوص پشتونخوا وطن کے مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکن اپنے وطن کے مسائل پر احتجاج کرنے کی بجائے اقتدار کی کشمکش کی لڑائی کیلئے اسلام آباد اور لاہور کا رخ کر رہے ہیں جو قابل غور اور افسوسناک ہے۔ پاکستان کے موجودہ نظام میں پشتونوں کیلئے بحیثیت قوم کچھ نہیں اور ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنے اور ہر قسم کی غلط فہمی سے باہر آنا ہوگا۔

پشتونخوامیپ کے رہنماوں اور کارکنوں نے ہمیشہ اپنے عوام کے حقوق کیلئے قربانیاں دی ہیں اور پشتونخوا وطن کے سیاسی قوتوں کو قومی مفادات پر یکجا کرنے اور اتحاد بنانے میں پیش پیش رہے ہیں اور ہم آئندہ بھی اپنے عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے کیونکہ یہ ہمارا سیاسی اور قومی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے وطن سے ذہنی غلامی ختم کرنے، اپنے نئی نسل کے مستقبل کو محفوظ بنانے، اپنے منشور و آئین اور نظریات پر کاربند رہ کر یہ ثابت کرنا ہوگا کہ پشتونخوامیپ ، اس کے رہنما اور منظم کارکن ہی عوام کو مسائل اور مشکلات سے چھٹکارا دلانے کے ساتھ ساتھ قومی محکومی سے نجات دلاسکتے ہیں