|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2023

چیئر مین مینجمنٹ کمیٹی برائے پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کو حاصل کرکٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق منسوخ ہوئے تو بھارت میں ورلڈ کپ مقابلوں کا بائیکاٹ بہت حقیقی امکان بن جائے گا۔

نجم سیٹھی نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے ایشیا کپ مقابلوں کے لیے پاکستان کی میزبانی ایک طے شدہ بات ہے اور اگر حقوق منسوخ کر دیے گئے تو بہت حقیقی امکان موجود ہے پاکستان بھارت میں رواں برس ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ مقابلوں کا بائیکاٹ کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں، ایشیا کپ 2023 کا فیصلہ رواں ہفتے متوقع

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت صرف دو ہمسایہ اور آپس میں روایتی حریف ممالک ہی نہیں بلکہ ان کے مابین بہت کشیدہ سیاسی تعلقات نے دوطرفہ بنیادوں پر کھیلی جانے والی کرکٹ کو بھی بہت نقصان پہنچایا ہے۔

دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ کرکٹ مقابلے گزشتہ تقریباﹰ ایک عشرے سے بند ہیں جبکہ کثیرالملکی کرکٹ مقابلوں میں بھی دونوں ملکوں کی ٹیموں کے ایک دوسرے کے ساتھ میچ کسی تیسرے اور غیر جانبدار ملک میں ہی ہوتے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق کرکٹ کا ایشیا کپ ٹورنامنٹ اس سال ستمبر میں پاکستان میں کھیلا جائے گا لیکن ہمسایہ ملک بھارت کے کرکٹ بورڈ نے سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے بات کو خارج از امکان قرار دے رکھا ہے بھارتی ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان جائے گی۔۔

یہ بھی پڑھیں، ایشیا کپ کے بائیکاٹ کی صورت میں پی سی بی کا پلان تیار

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی طرف سے یہ پیشکش بھی کر رکھی ہے کہ ایشیا کپ کی میزبانی میں ’ہائبرڈ ماڈل‘ بھی اپنا سکتا ہے اور بھارتی ٹیم اگر چاہے تو ایشیا کپ کے میچ متحدہ عرب امارات میں بھی کھیل سکتی ہے۔

پی سی بی کی بھارت کو کی گئی پیشکش پر بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

بی سی سی آئی کی طرف سے پی سی بی کو ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم کے میچوں کے لیے مقام کے حوالے سے کی جانے والی پیشکش پر تاحال کوئی جواب نہ دیے جانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اب کہا ہے کہ بھارت چاہتا ہے کہ پورے ایشیا کپ کا انعقاد ہی پاکستان سے باہر منتقل کر دیا جائے۔

رائٹرز کو نجم سیٹھی نے بتایا کہ ایسے کسی بھی ممکنہ اقدام کے 50 اوورز والے ون ڈے میچوں کے اسی سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ اور 2025ء میں پاکستان میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی تک پر بھی بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں، ون ڈے ورلڈکپ، پاکستانی میچز نیوٹرل مقام پر کروائے جائیں، نجم سیٹھی

انہوں نے کہا کہ وہ (بھارتی کرکٹ حکام) چاہتے ہیں کہ تمام میچ کسی نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں۔ بی سی سی آئی کو اس بارے میں کوئی بہتر اور منطقی فیصلہ کرنا چاہیے اور ایسی صورت میں ہمیں بھی ایسے کسی فیصلے پر عمل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ بھارت کو کسی ایسی صورتحال کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے، جہاں ہمیں ایشیا کپ اور ورلڈکپ کا بائیکاٹ کرنا پڑے اور بھارت کو آئندہ چیمپیئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کرنا پڑے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایشیا کپ کی پاکستان سے کہیں اور منتقلی ناقابل قبول ہو گی اور اگر ایسا ہوا تو پاکستان ورلڈ کپ کا بائیکاٹ بھی کر سکتا ہے۔