|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جناب جسٹس محمدعامر نواز رانا پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے گزشتہ روز درخواست گزار عبدالرحیم کاکڑ(گاجزئی)ایڈووکیٹ کی آئینی درخواسست پر سماعت کی سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل واجہ ظہور بلوچ، ڈی ایچ او قلعہ سیف اللہ ڈاکٹرمحمدتاج اور ڈی جی ہیلتھ کانمائندہ سماعت کے موقع پر پیش ہوئے ۔سماعت کے دوران ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔

اور عدالت کوبتایاکہ سیلاب سے متاثرہ کژہ میرزئی میں واقع بنیادی مرکز صحت جو کہ غیر فعال تھا کو فعال بنا کر ایم بی بی ایس ڈاکٹر، سائیکالوجسٹ،نیوٹرشنسٹ، ایل ایچ وی اور دیگر عملیہینڈ تنظیم کے تعاون سے تعیناتی کردی گئی ہے جبکہ اے ایس ایف تنظیم کے تعاون سے بی ایچ یو کی بلڈنگ کی تعمیر ومرمت کا کام جاری ہے ،لیبرروم کیلئے سولر سسٹم کی تنصیب سے کی جارہی ہے ۔

سماعت کے دوران ڈی ایچ او نے عدالت کوبتایاکہ ضلع قلعہ سیف اللہ کی مین شاہراہ پر ٹریفک حادثات زیادہ ہورہے ہیں جہاں ٹراما سینٹر کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے اس سلسلے میں ریجنل ہیلتھ سینٹر کی بلڈنگ بھی ٹراما سینٹر کودینے کیلئے تیار ہیں ،عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی ایچ او قلعہ سیف اللہ ڈاکٹر تاج کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کو کہا گیا۔ سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ کژہ میرزئی کے پل جو کہ سیلاب پانی کی وجہ سے بہا کر لے گی کی بابت رپورٹ عدالت میں جمع کیا۔

جس پر عدالت نے محکمہ تعمیرات کے ایس ڈی او کو آئندہ سماعت کیلئے نوٹس جاری کردیا۔بعدازاں کیس کی سماعت 6 جون تک کیلئے ملتوی کردی ۔