|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2023

تربت:  جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی نائب امیر بارڈر بچاؤ تحریک کے سربراہ مولانا خالد ولید سیفی نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کیچ عوام کے چولہے کا تعلق کیچ بارڈر سے وابستہ ہے، بارڈر چلتا ہے تو چولہا جلتا ہے۔

گزشتہ ادوار میں باڈر کے متعلق انتظامیہ کے سامنے چارٹر آف ڈیمانڈ رکھے تھے مگر کوئی خاطرخواہ جواب نہیں ملا۔ انتظامیہ کو دی گئی 15 روز کے میعاد کے باوجود ایک ماہ تک انتظارکیا مگر انتظامیہ کی جانب مایوسی کے علاوہ کچھ نہیں ملا، اس لیے اب بارڈر بچاؤ تحریک کے پلیٹ فارم سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے آفیسرز عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے پیسہ گنتی میں مصروف ہیں، ضلعی انتظامیہ آفس مافیا کا کنٹرول روم بناہوا ہے جس کی ہم اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔ خالد ولید سیفی نے کہا یہ کیچ بارڈر بچاو تحریک ہے یہ کسی ایک جماعت کا نہیں یہ عوامی پلیٹ فارم ہے، یہ عوامی ایشو ہے اس میں ہر جماعت کا فرد اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔

ہر آنے والے کو ویلکم کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ھدایت رحمان کی ضمانت منظور ہوئی ہے ان کے مانگ بھی عوامی ایشوز پر تھے، جس کی انکو سزا دی جارہی ہے۔ اس بارڈر بچاو تحریک میں اگر حق دو کا کوئی فرد آنا چاہے تو ہمارے دروازے انکے لئے کھلے ہیں۔ پریس کانفرنس میں نیشنل پارٹی آواران کے کارکن وحید وفا نے کہاکہ آواران کا حال بھی کیچ سے مختلف نہیں ہے۔

ضلع آواران میں ایسے افراد جن کا ہمارے ضلع سے تعلق نہیں ہے ان پر ٹوکن بندر بانٹ کیے جارہے ہیں۔ بارڈر کے کاروبار سے آواران کے باشندوں کو دانستہ طور پر محروم کیا جارھاھے۔ بد قسمتی سے بلوچستان کے وزیر اعلی کا تعلق بھی ہمارے ڈسٹرکٹ سے ہے مگر ان کا ہونے یا نہ ہونا آواران کے لیے برابر ہے۔ کیچ باڈر بچاوتحریک کے سربراہ مولانا خالد ولید سیفی کے ہر فورم میں شانہ بشانہ ہوں گے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ بارڈر بچاؤ تحریک کے موقف کا ساتھ دیں۔