|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2023

کوئٹہ: سپریم کورٹ نے گوادرکو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا، سپریم کورٹ نے مولانا ہدایت الرحمن کی ضمانت 3 لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی ضمانت سے متعلق جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ احاطہ عدالت سے گرفتاری کو چیلنج کیوں نہیں کیا گیا، جس پر مولانا کے وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ موکل دسمبر 2022 سے جیل میں ہے، اس وقت سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ نہیں آیا تھا کی عدالتی احاطہ سے گرفتاری غیر قانونی ہوگی۔دوسری جانب سرکاری وکیل نے عدالت کو کہا کہ مرکزی ملزم ماجد جوہر کے جوڈیشل ہونے تک ہدایت الرحمان کو ضمانت نہ دی جائے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہدایت الرحمن پر صرف الزام ہے کہ انہوں نے پولیس اہلکار کے قتل پر اکسایا ہے۔

جس کے بعد عدالت نے مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔مقدمہ کی کارروائی کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن کی ضمانت پر عدالت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ہدایت الرحمن جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری ہیں۔ سپریم کورٹ نے مولانا ہدایت الرحمن کی گرفتاری کو ہر لحاظ سے غیر قانونی قرار دیا ہے۔ گوادر کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کرپشن فری پاکستان کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، نواز شریف کو پانامہ میں سزا نہیں ہوئی بلکہ دوبئی میں کمپنی کی وجہ سے ہوئی، ہم نے ہی سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ پانامہ میں جن 436 لوگوں کے نام ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔عوام کو موقع اور حق دیا جائے کہ اپنی قیادت خود منتخب کریںواضح رہے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو قتل کے الزام میں 27 دسمبر 2022 کو گوادر سے گرفتار کیا گیا تھا۔