|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2023

تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی میں ہر علاقے کی نمائندگی کے لیے سیٹوں کی تعداد بڑھائے جائیں، ڈسٹرکٹ چیرمین کے انتخاب کے لیے بی این پی اور ان کے اتحادیوں سے رابطہ جاری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ تربت پریس کلب کے دورہ پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر نور احمد، ضلعی صدر مشکور انور ایڈووکیٹ، مرکزی کمیٹی کے رکن محمد جان دشتی اور بی ایس او پجار کے مرکزی وائس چیئرمین بوھیر صالح ان کے ہمراہ تھے جبکہ بی این پی عوامی کی مرکزی نائب صدر ظریف زدگ بلوچ نے بھی ان سے ملاقات کی اور سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کیا، بلوچستان کا مسلہ خالصتا سیاسی ہے اور اسے سیاسی طور پر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔

اسمبلی میں بلوچستان کی نمائندگی کم ہے، صوبائی اسمبلی میں ہر حلقے کی نمائندگی یقینی بنانے کے لیے کم از کم 100 سیٹیں ضروری ہیں تا کہ ہر علاقے کی اپنی نمائندگی ممکن ہو، انہوں نے کہاکہ بلدیاتی الیکشن میں ڈسٹرکٹ چیرمین کی نشست پر نیشنل پارٹی ھم خیال جماعتوں اور الائنس کے ساتھ کھڑی ہے۔

جبکہ بی این پی اپنی اتحادیوں کے ہمراہ ہے، ہماری بات چیت اور رابطہ بی این پی سے ہورہی ہے، ہم غیر سیاسی عناصر کا راستہ روکنے پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی چہرے بلوچستان کی پہچان ہیں مگر بدقسمتی سے سیاسی جماعتوں کو کنارے لگاکر غیر سیاسی عناصر عوام پر مسلط کیے جاتے رہے ہیں اب نوبت لوکل باڈیز الیکشن تک پہنچی ہے اس سے بڑی بد بختی اور کیا ہوگی کہ عوام سے ان کے رائے دہی کا حق چھین لیا جائے، انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی نے ڈسٹرکٹ چیرمین شپ کے لیے غیر سیاسی عناصر کا راستہ روکنے کی منصوبہ بندی کی ہے، بی این پی کے ساتھ ہماری بات چیت اور رابطہ جاری ہے بہت جلد ڈسٹرکٹ چیرمین کے لیے اصول وضع کریں گے۔ جان محمد بلیدی نے کہاکہ بلوچستان کا مسلہ سیاسی ہے۔

سیاسی ماحول کو چڑھاکر بلوچستان کا مسلہ حل کیا جاسکتا ہے، لیکن مقتدر قوتیں اس پر سنجیدہ نہیں ہیں ان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ عوامی نمائندوں کو سائیڈ لائن لاگر ایسے تعبدار لوگوں کو نمائندگی کے نام پر مسلط کیا جائے جو سیاسی شعور سے بے بہر ہوں لیکن اس کا نتیجہ ہمیشہ الٹ نکلا ہے جس کی سب سے بڑی مثال 2018 کے الیکشن رہے ہیں۔