|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2023

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف سے پارٹی رہنمائوں اور اراکین اسمبلی کے استعفوں کا سلسلہ جاری ، گزشتہ روز بلوچستان سے صوبائی وزیر مبین خلجی پشاور سے اقبال وزیر کراچی سے جے پرکاش اور کزئی سے جواد حسین نے استعفیٰ دیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر معدنیات بلوچستان مبین خلجی نے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9مئی کے واقعات میں سرکاری املاک، فوجی تنصیبات اور جناح پر حملے کئے گئے جس پر پی ٹی آئی کو خیرآباد کہہ دیا ہے، کسی کے دبائو میں نہیں بلکہ ساتھیوں کے مشورے ،ملک و قوم کی بہتری اور بقاء کو مد نظر رکھتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو کنٹونمنٹ بورڈ کے وائس چیئر مین و ارکان حاجی بشیر، اختر قریسی ، اسٹیفن بھٹی، انیس بھٹی،سیف اللہ اور اقبال کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔صوبائی وزیر مبین خلجی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میںجمہوریت اور بلوچستان کی فلاح کے لئے پی ٹی آئی میں شمولیت کی تھی 9مئی کو سرکاری عمارتیں ،فوجی تنصیبات ،جناح ہائوس، یاد گار شہداء پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں عوام کو پی ٹی آئی سے امید تھی کہ پی ٹی آئی کبھی ایسا نہیں کریگی ہم نے 9مئی کو بھی کہا تھاکہ کارکن پرامن احتجاج کریں لیکن جس طرح کے واقعات ہوئے ان کے بعد اب سوچ بچار کے بعد میں اور میرے ساتھی اس فیصلے پر پہنچے ہیں کہ ہم ملک کی سلامتی اور بقاء کے لئے پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک ہے تو ہم ہیں ملک نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے۔

جس طرح سے 9مئی کو ملک کو نقصان پہنچایا گیا یہ نہیں ہونا چاہیے تھا ۔ایک سوال کے جواب میں مبین خلجی نے کہا کہ وہ کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنے ساتھیوں کے مشورے سے ملک و قوم کی سلامتی اور بقاء کو مد نظر رکھتے ہوئے پارٹی چھوڑی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9مئی کے مقدمت میں مجھے ضمانت ملی ہے اور میں موقع پر بھی موجود نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جس طرح کے حالات چل رہے ہیں امید ہے کہ حالات بہتری کی جانب جائیں گے ،پاکستان تحریکِ انصاف خیبر پختون خوا کے سابق صوبائی وزیر اقبال وزیر نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔اس بات کا اعلان پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق صوبائی وزیر اقبال وزیر نے پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مجھے صوبائی وزیرِ ریلیف بنایا تھا، آج کسی دبائو کے بغیر پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔سابق صوبائی وزیر کے پی کے اقبال وزیر نے کہا کہ ہر موقع پر پارٹی سے وفاداری کا ثبوت دیا، 9 مئی کو دلخراش واقعات پیش آئے، آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان دوستوں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔انہوں نے کہا کہ جب پارٹی میں فارورڈ بلاک کی کوشش ہوئی تو پارٹی کا ساتھ دیا، ملک سے وفاداری سیاست سے بالاتر ہے، عمران خان کی حفاظت کے لیے خود بنی گالہ اور زمان پارک گیا، ہمیشہ پارٹی قیادت سے وفاداری کا ثبوت دیا۔اقبال وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے دستبردار ہوتا ہوں، ملک کی سلامتی سے متصادم پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔

پارٹی قیادت کی ہدایت پر ہمیشہ عمل کیا۔سابق وزیرِ خیبر پختون خوا نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں مجھے اربوں کی آفر ہوئی لیکن اسے ٹھکرا دیا تھا۔واضح رہے کہ اقبال وزیر عام انتخابات میں حلقہ پی کے 111 شمالی وزیرستان 1 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کے پی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے،علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جے پرکاش پارٹی سے مستعفی ہونے کا علان کرتے ہوئے روپڑے ۔کراچی پریس کلب میں پی ٹی آئی رہنما جے پرکاش نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ میں 2013 میں پی ٹی آئی میں شامل ہوا تھا، پی ٹی آئی منظم پارٹی رہی ہے جس نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عہد کیا تھا، یہ جماعت ہمیشہ کرپشن سے دور رہی ہے اور اس نے پاکستان کی معیشت میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں عمران خان اور عمران اسماعیل سمیت دیگر لیڈران کا شکر گزار ہوں کیوںکہ میں آج جس مقام پر ہوں یہ ان ہی کی بدولت ہے، اس پارٹی کے مشکل وقت میں ہم نے ساتھ دیا اور یہ جمہوریت کی پارٹی ہے، ہم نے پر امن احتجاج کیے مگر کبھی بھی ہمیں ایسے احکامات نہیں آئے جو ملک کے خلاف ہوں۔جے پرکاش نے کہا کہ میں 9 مئی واقعے کی مذمت کرتا ہوں کیوںکہ پاک افواج کے سبب ہمیں تحفظ ملا ہے، پاک افواج ہیں تو ہی ہم ہیں، 9 مئی کو کس نے ہنگامہ آرائی کی اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں، میں دل پر پتھر رکھ کر پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔

پارٹی چھوڑنے کے علان کے دوران جے پرکاش آب دیدہ ہوگئے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب ملک ڈبنے کی جانب ہوتا ہے تو انسان کو دکھ محسوس ہوتا ہے، جن سے میرا تعلق رہا انہوں نے کبھی پر تشدد رویہ اختیار کرنے کے احکامات نہیں دیے، آپ اس سے سوالات کریں جنہوں نے ہنگامہ آرائی کی، پارٹی میں دس میں سے ایک کی غلطی کی سزا، ان سب کو نہیں دی جا سکتی۔واضح رہے کہ جے پرکاش 2018 سے 2023 تک رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، جے پرکاش پی ٹی آئی اقلیتی ونگ کے صدر بھی رہے ہیں۔

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے ملک جواد حسین نے پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دیا۔میڈیا سے گفتگو میں ملک جواد حسین نے کہا کہ 9 مئی واقعات کو دیکھ کر انتہائی مایوسی ہوئی، اپنی سیاست کے لیے فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک کو جلانے کی مذمت کرتے ہیں، میں نے پی ٹی آئی کے ساتھ اپنے دور میں وفاداری کی، عمران خان کے کہنے پر استعفیٰ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

میں بغیر کسی دباؤ کے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، یہ ہمارا پاکستان ہے، یہ ادارے ہمارے ادارے ہیں، جب ادارے مضبوط ہوں تب پاکستان مضبوط ہوگا۔ملک جواد حسین نے کہا کہ علاقہ مشران اور علاقہ کے عوام کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد آئندہ لائحہ عمل طے کروں گا۔