|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2023

کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر حاجی حبیب الرحمن مردان زئی بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کی مختلف برانچوں میں نئی تقرریوں میں کروڑوں روپے کے کاروبارمیں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے۔

جونیئر کیڈرز اور ہیڈ ماسٹر،ہیڈ مسٹریس کی غیر مشروط اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن فی الفور جاری،پری میچور انکریمنٹ کی کٹوتی کا خاتمہ اور مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے اگراساتذہ کے جائز مطالبات پرفوری عملدرآمد نہیں کیا گیا تو 26مئی کو بلوچستان بھر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز کے پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنماوں یونس کاکڑ، شہزادہ کاکڑ اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ حاجی حبیب الرحمن مردان زئی نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان صوبہ بھر کے اساتذہ کرام کی واحد نمائندہ تنظیم ہے جو طلباء کے تعلیم کے حصول، تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی،تعلیم کے فروغ اور اساتذہ کرام کے وقار کی بلندی اور انکو درپیش مسائل کے حل کیلئے جدوجہدمسلسل کرتی چلی آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ عرصہ دراز سے مختلف نوعیت کے مسائل سے دوچار ہیں جن کے حل کیلئے تنظیم بارہا حکومت وقت کو تحریری طور پر اگاہ کرتی رہی ہے اور مختلف اوقات میں اعلیٰ سطحی میٹنگزبھی ہوئی ہیں جس کے باقاعدہ طور پر منٹس بھی جاری ہوئے ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت ہمیشہ سے مسائل کے حل میں سر د مہری اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسائل حل کرنے کی بجائے مزید الجھاؤ کی روش پر عمل پیرا ہے۔

جی ٹی اے بی ہمیشہ سے باہمی گفت و شنید اور مذاکرات کو ترجیح دیتی آئی ہے اس بار بھی جی ٹی اے بی نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت وقت کی توجہ ان مسائل کی جانب مبذول کرانے کی بارہا کوشش کی اور احتجاجی تحریک سے اجتناب کرنے کی کوشش کی تاکہ تعلیم و تعلم میں تعطل نہ آئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پورے ملک کا تقریباً نصف ہے مگر تعلیمی پسماندگی اور سکولوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان اپنی جگہ ایک اٹل حقیقت ہے ان تمام تر مسائل کے باوجود اساتذہ کرام صوبہ بھر کے دور دراز سکولوں میں پو ری لگن او رمحنت کے ساتھ اپنے فرائض منصبی بطریق احسن سر انجام دے رہے ہیں۔

 مستقبل کے معماران ملت کا وقت ضائع نہ ہو مگر جب تک فرائض اور حقوق میں عدم توازن ہو گا تب تک ’’پڑھے گا بلوچستان، بڑھے گا بلوچستان ‘‘کا خواب شرمند ہ تعبیر نہیں ہو سکتا مگر کیا کیا جائے کہ ارباب اختیار اساتذہ کے جائز حل طلب مسائل حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں اس لیے اس صورتحال کے پیش نظر گزشتہ روز گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔

جس میں شرکاء نے طویل بحث و مباحثے کے بعد کابینہ اس نتیجہ پر پہنچی کہ مسائل کی راہ میں رکاوٹ حکومت بلوچستان بالخصوص محکمہ مالیات ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جونیئر کیڈرز اور ہیڈ ماسٹر،ہیڈ مسٹریس کی غیر مشروط اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن فی الفور جاری،پری میچور انکریمنٹ کی کٹوتی کا خاتمہ، مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ،جونیئر کیڈرز کے اساتذہ کرام کی پروموشن میں حائل رکاوٹیں فوری طور پر دور کر کے انہیں پرموٹ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ 2019 ء کے بعد نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کرام کیلئے ٹائم سکیل کے خاتمہ کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔

صوبہ بھر کے سکولوں کی Missing Postsکا مسئلہ حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کی مختلف برانچوں میں نئی تقرریوں میں کروڑوں کا کاروبار، حالیہ میٹرک اور ایف ایس سی امتحانات میں من پسند عملے کی تعیناتی اور طے شدہ مکروہ دھندے، فروخت شدہ سینٹرز میں بھاری نقد رقم کے عوض سینٹر چینج میں لاکھوں کی کمائی سمیت ری چیکنگ کی آڑ میں لاکھوں کے کاروبار کی صاف شفاف انکوائری کر کے ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بینوولنٹ فنڈ کی پالیسی پر نظر ثانی کرکے کٹوتی اور ادائیگی میں توازن قائم، محکمہ تعلیم میں لازمی تعلیمی سروس ایکٹ کا خاتمہ ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے الاؤنس میں دیگر صوبوں کی طرز پر اضافہ کیا جائے۔