|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2023

کوئٹہ: پی ایم ڈی سی کے ملازمین نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں اور پی ایم ڈی سی کی تمام لیز واپس لینے کے حق میں ساجد علی،نور شاہ،فہیم،آصف شاہ،حاجی یونس،عثمان علی کی قیادت میں مظاہرہ کیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

جن پر نعرے درج تھے مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے تمام منصوبوں سے ملازمین اور کول مائنز مزدوروں میں بے چینی پائی جا رہی ہے 16 مئی 2023 صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پی ایم ڈی سی کی لیز واپس لینے کا ایجنڈا رکھا ہے۔

جس کو فوری طور پر واپس کیا جائے مذکورہ کمپنی 60 سال سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں مائننگ کر رہی ہے اور تقریبا 4 ہزار کول مزدور 500 مستقل ملازمین کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

جنہیں تعلیم صحت ایمبولینس ٹرانسپورٹ پینے کے صاف پانی رہائش بجلی کی سہولت میسر ہے اس اقدام کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بلوچستان کے مائننگ علاقوں کے دورے کے موقع پر سراہا تھا یہ تمام علاقے پی ایم ڈی سی کی ملکیت نہیں بلکہ الاٹ شدہ ہیں جو پرائیویٹ مائنز اونرز کی طرح سیلز انکم ٹیکس صوبائی حکومت کو رائلٹی الاٹڈ ایریا کا سالانہ کرایہ بھی دے رہی ہے اور صوبائی حکومت نے 30 سال کے لئے باقاعدہ لیز ڈیڈ کے تحت دی ہے۔

اس کی معیاد 2042 میں ختم ہونی ہے یہ غیر قانونی کنسلیشن سمجھ سے بالاتر ہے جتنی بھی مائنز پی ایم ڈی سی چلا رہی ہے ان پر 500 افراد کو نوکری دی گئی ہے اس کے برعکس پرائیویٹ مائنز اونرز فی لیز 10 پرائیویٹ ملازم رکھتے ہیں۔

پی ایم ڈی سی جیسی مراعات نہیں دیتے ان اقدامات کے باوجود کارپوریشن کو بند کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ پی ایم ڈی سی میں کام کرنے والے 500 مستقل ملازمین اور مزدوروں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے