|

وقتِ اشاعت :   May 24 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر منظور احمد خان کاکڑ نے کہاہے کہ گلزار امام شنبے کی گرفتاری انٹیلی جنس اداروں کی بڑی کامیابی ،ریاست بات چیت پریقین رکھتی ہے۔

پہاڑوں پر جانے والے آئیں اور پاکستان کے قومی دھارے میں شامل ہوکر خدمات سرانجام دیں ،ملک دشمنوں کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں قومی اداروں کے ساتھ ایک پیج پر ہے ۔

پاکستان دشمن یہاں کے نوجوانوں کو ورغلا کراپنے مذموم مقاصد کے حصول کی کوشش کررہے ہیں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ گلزار شنبے کی گرفتاری ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بڑی کامیابی ہے ریاست نے ہمیشہ پہاڑوں پر جانے والوں کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے کہ آئیں پاکستان کی قومی دارے میں شامل ہوکر ملک کی خدمت کریں۔

اس طرح کے بلوچستان میں آپریشن ہوتے ہیں تو فورسز کے جوان اپنی جانوں کی قربانیاں اس ملک پر قربان کردیتے ہیں بلوچستان کے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے اپنی جان کی قربانیاں دی ہیں جن میں فورسز ،وکلا ،پولیس ،صحافی اور عا م شہری شامل ہیں گزشتہ پانچ سال پہلے بلوچستان کے حالات بد تر تھے لیکن آج ان 15سالوں کو دیکھ کر بلوچستان میں امن وامان بحال ہوا ہے۔

آج ملک کی معیشت مستحکم ہے اور ہمارے دشمن کبھی یہ نہیں چاہتے ہیں کہ ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائیں ملک دشمنوں کیخلاف تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر ہونا پڑے گا گوادر ،سی پیک،ریکوڈک جیسے منصوبے بلوچستان میں چل رہے ہیں جو کہ پورے ایشا سے جوڑنے جارہا ہے ملک دشمنوں کو یہ کبھی ہضم نہیں ہوگا جب تک تمام سیاسی جماعتیں محب وطن لوگ ایک پیج پر ہونگے تو کوئی مائی کا لال ملک سمیت بلوچستان کو میلی آنکھوں سے نہیں دیکھے گا سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ نوجوان نسل کو آگے لائیں۔

اور ان کو ملک کی خدمت کے حوالے سے آگاہی دیں تاکہ دشمن ان نوجوانوں کو ورغلا نہ سکیں ہماری انٹیلی جنس اداروں نے ملک دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور دیتے رہیں گے بلوچستان میں جب سے افغانستان اور ایران بارڈر پر باڑ لگنے کے بعد بلوچستان میں امن وامان کے حوالے سے کافی بہتری آئی ہے گلزار امام جیسے لوگوں سے ریاست بات کررہی ہے ہم دیگر لوگوں سے بھی ملک کے آئین وقانون کے تحت بات کرنے کو تیار ہیں گلزار امام کی مدد سے” انڈین خفیہ ایجنسی را ”کو بہت بڑا دھچکا لگ گیا ہے اور بہت سی معلومات ہمارے قومی انٹیلی جنس اداروں کے پاس موجود ہے ۔