|

وقتِ اشاعت :   May 24 – 2023

کچلاک: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ سیاسی جمہوری جدوجہد اور منظم عوامی طاقت کے زریعے تمام مسائل کا حل ممکن ہے ۔

ہمارا مقصد صرف انتخابات اور کرسی نہیں پارٹی کارکن بلا تفریق عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائے اور غیور عوام کو پارٹی کے صفوں منظم کرتے ہوئے جدوجہد کو مزید تیز کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچلاغ بازار کے ساتھ کلی سنزرخیلان میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس سے پارٹی رہنماوں عیسی روشان ، یوسف خان کاکڑ ، ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، ڈاکٹر صلاح الدین اور فاروق وطن شاد نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیاسی سماجی اور قبائلی رہنماوں کی قیادت میں 396 افراد نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ ملک کے بالادست قوم کی ہر شعبہ زندگی میں ترقی و خوشحالی اور دوسری طرف محکوم اقوام بالخصوص پشتونخوا وطن کے عوام کی پسماندگی، غربت، بیروزگاری، بھوک و افلاس اور ازیتناک مسافری پر مبنی تلخ زندگی مزید قابل برداشت نہیں۔ اپنے غیور عوام سے کہتا ہوں کہ آپکی درپدری کی زندگی ترقی و خوشحالی میں بدل سکتی ہے ۔

آپ نے اپنے حقوق و اختیارات کا ادراک کرتے ہوئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اور اپنے وطن اور انکے وسائل پر اپنی حق ملکیت اور حق حاکمیت قائم کرنے کی جدوجہد کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غیور پشتون افغان ملت کے بچوں کا مستقبل صرف محنت مزدوری نہیں بلکہ وہ بھی اعلی تعلیم حاصل کرکے پروفیسر، ڈاکٹر، انجینئر، وکلا سمیت مختلف شعبہ زندگی میں کامیاب اور قابل انسان بن سکتے ہیں لیکن انکو یہ مواقع نہیں دیئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ہمیشہ عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل کی بروقت نشاندہی اور اس کے حل کیلئے بھرپور جدوجہد کی ہے ۔

اور اب بھی اس جدوجہد کو مزید فعال اور تیز کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ جاری ملکی بحران میں پی ڈی ایم حکومت اور اس میں شامل پارٹیوں اور اس کے رہنماوں کی غیر جمہوری طرزعمل اور آمرانہ قوتوں اور انکے کاسہ لیسوں کی حمایت قابل افسوس اور قابل گرفت ہے اور پی ڈی ایم اعلامیے سے روگردانی کے بعد اب ملک کے اقوام و عوام کے حق حکمرانی کو پاوں تلے روند رہے ہیں اور ملک کے ایک سیاسی جماعت کے خلاف جاری کریک ڈاون پر مجرمانہ خاموشی بھی قابل افسوس ہے اور ایسے غیر جمہوری اقدامات کی حمایت مکافات عمل کے تحت مستقبل میں خدا نخواستہ انہی سیاسی قوتوں کو ایسے ہی صورتحال سے دوچار ہونا نہ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنماوں کارکنوں بلخصوص خواتین کی 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہوئے بغیر گرفتاریاں، گھروں پر چھاپے، چادر و چاردیواری کے اصول کو پامال کرنے کے مسلسل کی ذمہ دار بھی پی ڈی ایم کی حکومت اور اس میں شامل پارٹیاں ہیں جو ملکی بحران کو آئین اور جمہوری اصولوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش اور شروعات کرنے کی بجائے اقتدار کے شوق میں خدانخواستہ ہر قسم کے اعلی انسانی، جمہوری، اسلامی اور معاشرتی اصولوں کے پامالی کے مرتکب ہورہے ہیں۔