|

وقتِ اشاعت :   May 24 – 2023

کوئٹہ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے نمائندہ وفد جس میں پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر فرید خان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، گل جان کاکڑ، محمد اسماعیل پرکانی اور سید شاہ بابر شامل تھے۔

نے وائس چانسلر جامعہ بلوچستان، پرو وائس چانسلر، ٹریڑار اور رجسٹرار سے ملاقات کی۔وفد نے جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر اور دیگر اعلی انتظامی آفیسران سے جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کو درپیش سخت مالی بحران اور ماہ اپریل اور مئی کی تنخواہوں کی ادائیگی اور وزیر اعلی بلوچستان اور صوبائی حکومت کی جانب سے جامعہ بلوچستان کے لئے فوری طور پر 72 کروڑ روپے جاری کرنے کے حوالے سے پوچھا گیا تو وائس چانسلر اور دیگر اعلی انتظامی آفیسران نے مایوس کن ا نداز میں اطلاع دی کہ اب تک کوئی بھی رقم جاری نہیں کیا گیا ہے بلکہ شنید میں آیا ہے۔

وزیراعلی بلوچستان کی منظوری کے باوجود صوبائی بیوروکریسی نے 72 کروڑ روپے کی اجراء میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں ہے، وفد نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعلی بلوچستان کی جامعہ بلوچستان کو 72 کروڑ روپے جاری کرنے کے واضح اعلان اور گورنر بلوچستان کی مکمل یقین دہانی اور تین دنوں میں خوش خبری دینے کی وعدے پر اپنے جاری احتجاجی تحریک کو ختم کردیا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور یونیورسٹی انتظامیہ نے جامعہ بلوچستان کو مکمل طور پر کھول دیا یہاں تک کہ ہفتے کے دن کی چھٹی بھی اس سمسٹر کے لئے ختم کردی تاکہ کورسسز کو بروقت مکمل کیا جاسکے۔

لیکن صوبائی بیوروکریسی کی جانب سے 72 کروڑ روپے کی اجراء میں تاخیری حربے کھلم کھلا وعدہ خلافی اور تعلیم دشمنی قرار دیتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو دوبارہ احتجاجی تحریک کو شروع کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، وفد نے وائس چانسلر جامعہ بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ گورنر بلوچستان سے اپنے وعدے کی تکمیل اور وزیر اعلی بلوچستان سے اپنے اعلان کردہ 72 کروڑ روپے جاری کرنے کا پرزور مطالبہ کریں۔

اور 2023-2024 کے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت 10 ارب روپے اور وفاقی حکومت ملک بھر کی جامعات اور ایچ ای سی کے ریکرنگ بجٹ میں 500ارب اور ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے مختص کرے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بروز جمعرات 25 مئی کو اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے دفتر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں شامل تینوں ایسوسی ایشنز کے کابینہ ممبران کا مشترکہ اجلاس دن 12 بجے بلایا ہے جس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیکر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔