|

وقتِ اشاعت :   May 30 – 2023

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے ممبر بی ایس او کے سابق مرکزی کمیٹی کے رکن سلیم جالب بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیاست ہمیشہ نوجوانوں کے مسائل کے نام پر کی گئی لیکن نوجوان سیاسی جلسوں کے انعقاد کے علاوہ فیصلہ سازی و سیاسی اداروں میں ہمیشہ نظر انداز کئے جاتے رہے ہے یہی وجہ ہے کہ نوجوان سیاسی اداروں سے کنارہ کشی پر مجبور ہورہے ہے ۔

اگر صحیح وقت پر حالات کا ادارک نہیں کیا گیا تو سیاسی جماعتیں آئندہ دور میں مکمل طور پر خوشامدی عناصر کے رحم و کرم کی نظر ہوجائنگے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ دور میں بلوچستان کے نوجوان سیاسی،معاشی،و سماجی مسائل کا شکار ہورہے ہے ۔

جبکہ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہزاروں کے تعداد میں نوجوان سیاسی عمل سے مکمل طور پر کنارہ کئے جاچکے ہے ہم نے ہمیشہ اداروں کو سیاسی حوالے سے منظم و متحد کرنے کی کوشش کی ہے۔

لیکن تنقید برائے اصلاح و مثبت تجاویز پر عمل کرنا ہمارا سیاسی حق یے ۔اس وقت سیاسی جماعتوں میں میرٹ کے مطابق سینٹرل کمیٹی و سیاسی ایوانوں میں 40 فیصد نمائندگی نوجوانوں کی ہونی چاہیے جوکہ رشتہ داری ،علاقہ تقسیم کوٹہ کے بجائے صرف میرٹ پر ہونا چاہیے جسکے بعد نوجوان حقیقی سیاسی کردار ادا کرسکے گے ۔