|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2023

کوئٹہ:  جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پورا ہوتے ہی انتخابات کے اعلان کے لیے تیار ہیحکومت کی ابھی تک یہی سوچ ہے کہ آئینی مدت مکمل ہوتے ہی نگران حکومتیں بنیں گی۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بیک وقت پورے ملک میں انتخابات ہوں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں بلوچستان کے صحافیوں بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مستقبل اچھا نظر نہیں آرہا مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا مستقبل مسلم لیگ ق جیسا ہوگاچوہدری شجاعت نے تومسلم لیگ ق کا وجود برقرار رکھا،چیئرمین پی ٹی آئی سیاست دان نہیں ہیپی ٹی آئی کے بھگوڑے جہاں جائیں گے گند ساتھ لے کر جائیں گے۔

پی ٹی آئی کے بھگوڑے اپنی جماعت سے وفا نہیں کرسکے تو ہمارے ساتھ یہ کسی اور کے ساتھ کیا وفاکریں گے جو مشکل گھڑی میں اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکے ان پرکیا اعتبار کیا جائے، مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو شامل کرنے سے پہلے اچھے برے کو دیکھنا پڑے گا انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری پرویز الہی مولانا فضل الرحمان کی بات مان لیتے تو آج انہیں یہ دن دیکھنا نہ پڑتے مولانا عبدالغفور حیدری میں انکشاف کیا کے مولانا فضل الرحمان نے نوازشریف اور شہبازشریف کو پرویز الہی کو وزیراعلی نامزد کرنے پر راضی کیا تھا۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پرویز الہی پی ڈی ایم سے طے شدہ فارمولہ پر عمل کرتے تو آج تک وزیراعلی پنجاب ہوتے پی ٹی آئی میں شمولیت چوہدری پرویزالہی کی دوسری بڑی غلطی تھی چوہدری پرویز الہی جس انداز میں گرفتار کیے گئے اس پر دکھ ہوا ہے پرویزالہی کو پولیس سے چھپنے کی بجائے کھلے عام گرفتاری پیش کرنی چاہیے تھی پی ٹی آئی نہ کوئی سیاسی جماعت ہے۔

نہ ہی چیئرمین پی ٹی آئی کوئی سیاست دان نہیں ہے مولانا عبدالغفور حیدری نے مزیز ہم نے ہر آمر کو چیلنج کیا جیلیں کاٹی اور کوڑے کھائے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کو ہم سے زیادہ نہیں جانتے انہوں نے مزید کہا کہ ہم ضیا دور سے اسٹیبلشمنٹ سے لڑائیاں لڑتے آرہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں مجھ پر بغاوت کے 7 مقدمات بنائے گئے جب چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری ہوئی تو جی ایچ کیو پر چڑھ دوڑے جڑ غلط اقدام کیا گیا قومی اور فوجی تنصیبات پر چڑھائی سیاست نہیں سراسر دہشتگردی ہے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی فوجی تنصیبات پر چڑھائی کے ذمہ دار ہیں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ ان کی گرفتاری پر کیا کرنا ہے پی ٹی آئی کی قیادت نے حملوں کے حوالے سے پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر عمل کیا گیاعمران خان کی باتیں اگر فوجی عدالت کے زمرے میں آتی ہیں تو فوجی عدالت میں اس کا ٹرائل ہونا چاہئے اگر چیئرمین پی ٹی آئی کا جرم ثابت ہوتا ہے تو اسے اس کی سزا ملنی چاہیے دھرنوں میں بھی چیئرمین پی ٹی آئی نے گھیراؤ جلاؤ اور سول نافرمانی کی بات کی تھی۔