|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2023

کوئٹہ:  سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے اجتماعی قومی حقوق، جمہوریت اور سیاسی کارکن کے حق کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،صوبے کے گھٹن زدہ سیاسی ماحول میں سیاسی کارکنوں کی کمی محسوس کی جارہی تھی جسے صوبے کی حقیقی سیاسی قیادت اور کارکنوں نے پورا کیا۔

جبکہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ 26 دسمبر کی رات گوادر کے لوگوں پر ہونے والے بدترین کریک ڈاؤن میں بلوچ ننگ وناموس، چادر وچاردیواری کے تقدس کے دعویدارشامل تھے، صوبے میں موجود بہت سے بڑے ناموں میں سے کسی ایک نے اس کریک ڈاؤن کی مذمت تک نہیں کی،نواب محمد اسلم خان رئیسانی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور میر ہمایوں عزیز کرد نے دوران اسیری ہمارے ساتھیوں کا ساتھ دیا ان کا حوصلہ بنے ان کے ان احسانات کو کھبی فراموش نہیں کریں گے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ شب سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد کی جانب سے دیئے گئے۔

عشائیے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، میڈیا سے سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد نے بھی گفتگو کی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور سے گزررہے ہیں جہاں سیاسی عمل میں حقیقی سیاسی کارکنوں کا فقدان، سیاسی عمل پر ٹھیکیداروں، کاروباریوں، سیاسی مخبروں کا قبضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے گھٹن زدہ سیاسی ماحول میں سیاسی کارکنوں کی کمی محسوس کی جارہی تھی جسے حق دو تحریک کی قیادت اور کارکنوں نے پورا کیا، انہوں نے کہاکہ جب گوادر کے سیاسی اسیران کو کوئٹہ لایا گیا۔

تو ہم نے کوشش کی کہ وہ حقیقی سیاسی کارکن جو اپنے حقوق اور بلوچستان کیلئے آوازاٹھارہے ہیں ان کے کام آسکیں ہم نے کسی پر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ اپنا حق ادا کرتے ہوئے تشدد، جبر و ناانصافیوں کے شکار پسماندہ صوبے میں امید کی کرن بننے والے حقیقی سیاسی کارکنوں کا ساتھ دیا تاکہ بلوچستان کے دیگر علاقوں میں لوگ اٹھ کھڑے ہوکر بلوچستان سے پسماندگی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستان کو یرغمال بنانے والے سیاسی سوداگروں کا راستہ روکیں، انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے اجتماعی قومی حقوق، جمہوریت اور سیاسی کارکن کے حق کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

اس موقع پر حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ 26 دسمبر کی رات گوادر کے لوگوں پر ہونے والے بدترین کریک ڈاؤن میں بلوچ ننگ وناموس، چادر وچاردیواری کے تقدس کے دعویدارشامل تھے، جہاں صوبے میں موجود بہت سے بڑے ناموں میں سے کسی نے ایک کریک ڈاؤن کی مذمت نہیں کی وہاں نواب محمد اسلم خان رئیسانی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور میر ہمایوں عزیز کرد وہ سیاسی شخصیات تھیں جنہوں نے دوران اسیری ہمارے ساتھیوں کا ساتھ دیا ان کا حوصلہ بنے ان کے ان احسانات کا شکریہ ادا کرنے کیلئے گزشتہ روز نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کے پاس سراوان ہاؤس گیا اور آج میر ہمایوں عزیز کرد کی رہائش گاہ آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک آزمائش تھی جو گزرگئی گوادر کے لوگ پہلے سے زیادہ حوصلے کیساتھ جدوجہد کررہے ہیں عوام میں کوئی مایوسی نہیں نہ خوفزدہ ہیں، انہوں نے کہاکہ گوادر میں جلد ایک بہت بڑی سیاسی سرگرمی کا آغاز کررہے ہیں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور میر ہمایوں عزیز کرد کو بھی اس میں شرکت کی دعوت دی ہے اور گوادر کے ماہی گیر، سیاسی کارکن، عوام، ہماری مائیں بہنیں اور بچے اپنے ان محسنوں کاان کے شایان شان اور فقید المثال استقبال کرکے یہ پیغام دیں گے۔

جس وقت باقی لوگ بلوچستان کے سائل وساحل کا سودا کررہے تھے اس وقت نواب اسلم رئیسانی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور میر ہمایوں عزیز کرد اپنی ماؤں، بہنوں اور سیاسی کارکنوں کی عزتوں کا دفاع کررہے تھے۔

سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کردنے کہا کہ نظریاتی فکری سیاسی کارکنوں نے بلوچستان کے لوگوں کواپنے آئینی حقوق کیلئے متحدکیا ہے،انہوں نے کہاکہ صوبے میں غیر نمائندہ لوگوں کو حکومت دے کر بلوچستان کے غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے،انہوں نے کہ بلوچستان کی تمام اقوام کو متحد کرکے یک آواز ہوکر ہی بلوچستان کے حقوق حاصل کئے جاسکتے ہیں۔