|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2023

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوموار کے روز سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے طالبات نے اپنے جائز مطالبات پراحتجاج کیا تو وائس چانسلر نے پولیس کی بھاری نفری بلا کر طالبات پہ لاٹھی چارج اور تشدد کروایا ۔

جس سے متعدد طالبات شدید زخمی بھی ہوئے اور ان کی عزت نفس بھی مجروع کی گئی جو وائس چانسلر سمیت حکومت بلوچستان گورنر بلوچستان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ترجمان نے اپنے بیان میں واضع کیا ہے کہ جب سے مذکورہ نااہل اور کرپٹ وی سی یونیورسٹی میں براجمان ہے آئے روز طالبات پہ تشدد ہوسٹل میں طالبات کو مشکلات سے دوچار کرکے حراساں کرنا معمول بن گیا ہے ۔

پارٹی ترجمان نے کہا ہیکہ نااہل اور کرپٹ وی سی یونیورسٹی کیایک کرپٹ لابی کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کو تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے وہ کرپٹ لابی سیاسی سطع پر وائس چانسلر کی حمایت و معاونت کرتا ہے جس کے باعث یہ قومی ادارہ رو بہ زوال ہے اور گورنر بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان خاموش تماشاہی بن کر یونیورسٹی کی تباہی کا منظردیکھ رہے ہیں۔

یہ ادارہ داخلی طورپر اتنا کھولھلا ہوچکا ہے کہ اپنے امتحانات بروقت نہیں کرواسکتا اپنے ہی طالبات کو مطمئن نہیں کرسکتااور اپنے اسٹاف سے انصاف نہیں کرسکتا اسی ادارے کو اب محکمہ تعلیم کے ۹ ہزاروں اساتذہ کی بھرتیوں کا ٹھیکہ دیا گیا جو محکمہ تعلیم سمیت بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ساتھ ایک مذاق کے مترادف ہے اس ادارے نے ایک کرپٹ ترین ٹیسٹنگ اتھارٹی کو بھرتیوں کی ذمہ داری سونپ دی اب زبان زد عام ہے کہ محکمہ تعلیم کے اسامی سرعام فروخت ہورہے ہیں جبکہ سردار بہادر وومن یونیورسٹی نے بے روزگار نوجوانوں سے تیس کروڑ روپے فیس کے مد میں ہتھیا لیا۔

پارٹی بیان میں طالبات پر پولیس لاٹھی چارج اور تشدد کو شرمناک عمل قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وائس چانسلر سمیت اس کی لابی میں شامل کرپٹ عناصر کو فوری طورپر برطرف کیا جائے طالبات پر پولیس تشدد اور یونیورسٹی میں آئے روز پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے لیئے جوڈیشل کمیشن مقرر کیا جائے۔