|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2023

کوئٹہ: سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی میں طالبات کا فارمیسی کے شعبے کیلئے این اوسی اورسہولیات نہ ملنے کے خلاف 250سے زائد طالبات کااحتجاج ،انتظامیہ نے گیٹس بند کرکے طالبات کو اندر محصور کردیا ،مظاہرین کامطالبہ ہے کہ یونیورسٹی کو این او سی حاصل نہیں اگر ہم ڈگری مکمل کرتے ہیں توہمیں لائسنس نہیں ملے گا طلباء کا5سال ضائع ہوجائیںگے مظاہرین نے مطالبات کے حل کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔

تفصیلات کے مطابق سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی سے تعلق رکھنے والی 250سے زائد طالبات کی جانب سے سہولیات کے فقدان اور این او سی نہ ہونے کی وجہ سے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا مظاہرین کاکہناتھاکہ فارمیسی کے شعبے کا 8واں سمسٹر چل رہاہے یونیورسٹی کے فارمیسی شعبے کیلئے اب تک فارمیسی کونسل کی جانب سے این او سی جاری نہیں ہوئی ہے جس سے طالبات کے مستقبل کو خطرات لاحق ہیں ،یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے 250سے زائد طالبات کا مستقبل دائو پر لگا ہے یونیورسٹی انتظامیہ بھاری بھرکم فیسیں لیکر نہ تو سہولیات فراہم کرسکی اور نہ ہی ہائیرایجوکیشن اتھارٹی سے شعبے کیلئے این او سی لے سکی ذرائع کے مطابق کونسل کے ممبران گزشتہ روز یونیورسٹی کادورہ کرناچاہ رہے تھے۔

تاہم انتظامیہ کی جانب سے انہیں بتایاگیاکہ ہفتے کو یونیورسٹی بند ہوتی ہے ،این او سی نہ ملنے کی وجہ سے طالبات نے احتجاج شروع کردیاگیا جس پر انتظامیہ کی جانب سے پولیس طلب کی گئی انتظامیہ نے گیٹس بند کرکے طالبات کو اندر محصور کردیا میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کردی گئی ۔ذرائع کے مطابق گورنر بلوچستان وچانسلر ایس بی کے یونیورسٹی ملک عبدالولی کاکڑ یونیورسٹی کادورہ کررہے تھے ،مطالبات کے حق میں طالبات کے احتجاج کے باعث گورنر بلوچستان کادورہ منسوخ کردیاگیامظاہرین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے جس کے بعد سخت لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔