|

وقتِ اشاعت :   June 6 – 2023

کوئٹہ: اندھیر نگری چوپٹ راج بلوچستان میں ادویات کی خریداری کیلئے6ارب 60کروڑ کا خطیر بجٹ لیکن رواں مالی سال کے دوران سنگل دوائی بھی نہیں خریدی جاسکی۔

واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کیلئے مالی سال 2022-23ء میں 6 ارب 60 کروڑ روپے کی رقم مختص کی تھی،یہ رقم میڈیکل سٹورز ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری کیلئے خرچ کی جاتی تھی جس میں ایک پروسس کے تحت جس میں پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ادویات کے فارمولوں کاایک لسٹ بنایاجاتاتھا۔

جومنظوری کے بعد سب سے کم قیمت دینے والے کمپنی کو ٹینڈر کی شکل میں ملتاتھا اور پھر مذکورہ ضلع یا ہسپتال کی جانب سے اپنی میڈیسن بجٹ کے مطابق ضروری ادویات خریدی جاتی تھی رواں مالی سال کے شروعات میں میڈیکل سٹورز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے فنڈز جاری ہونے میں تاخیر کی وجہ سے ادویات کی خریداری میں تاخیر کی جس کے بعد صوبائی وزیر صحت کی جانب سے میڈیکل سٹورز ڈیپارٹمنٹ(ایم ایس ڈی) کا شعبہ ہی ختم کردیاگیا اور نیا شعبہ بنالیاگیا ۔

رواں مالی سال مکمل ہونے کو ہیں لیکن اب تک کوئی بھی دوائی نہیں خریدی جاسکی ہے۔اس سلسلے میں محکمہ صحت کے حکام سے رابطے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہ ہوسکا۔