|

وقتِ اشاعت :   June 6 – 2023

کوئٹہ:  بلوچستان کے تاجروں تنظیموں اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے حکومت کی جانب سے 8 بجے دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزراکی کوئٹہ آمد کے موقع پر رمضان المبارک سے قبل انہیں دکانوں اور مارکیٹوں کو توانائی بچانے کے حوالے سے بند کرنے کے لئے اپنی تجاویز دی تھیں اور انہوں نے ان پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن آج یکطرفہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔

کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے سینئر نائب صدر سید عبدالخالق آغا نے کہا کہ حکومت توانائی بچانے اور ملک کو نقصانات اور بحرانوں سے نکالنے کے لئے بزنس کمیونٹی سے جو بھی تعاون چاہتی ہے۔

وہ ہم کرنے کو تیار ہیں کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے اور ہم نے اس کو مسائل کے گرداب سے نکالنا ہے لیکن جس طرح آج حکومت نے 8 بجے مارکیٹیں اور دکانیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ اچھا اقدام نہیں رمضان المبارک سے قبل وفاقی وزراخواجہ آصف قمر زمان کائرہ مولانا عبدالواسع اور دیگر کوئٹہ آئے تھے اور کوئٹہ ائیر پورٹ پر چیمبر آف کامرس اور انجمن تاجران کی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور مختلف مسائل سمیت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے بات چیت کی گئی تھی اس میں ہمارے چیمبر کے پیٹرن انچیف حاجی جمعہ خان اور میں شریک تھے میں نے اس وقت بھی انہیں بتایا تھا کہ بلوچستان میں انڈسٹری اور کاروبار کے ذرائع نہیں ہیں لوگوں کا تمام تر دارومدار تجارت سے وابستہ ہے اور دونوں عیدوں سے ہی تاجر برادری کا بزنس وابستہ ہے ۔

عید کی خریداری پر ہی ان کی سال کی جمع پونجی اکٹھی ہوتی ہے اور ہمیں عیدین کے موقع پر جلدی دکانیں بند کرنے کے لئے مجبور نہ کیا جائے ہم نے انہیں تجویز دی تھی کہ رات دس بجے دکانیں اور 11 بجے شادی ہال بند کریں گے جس پر انہوں نے حامی بھری تھی لیکن آج جو فیصلہ آیا وہ اچھا نہیں مرکزی انجمن تاجران (ر)بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے وفاقی حکومت کی جانب سے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بجلی بند کرلے تمام دکانداروں نے بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے یو پی ایس اور جنریٹر رکھا ہوا ہے ہم مارکیٹیں 8 بجے بند نہیں کریں گے۔

بجلی کا وہ سسٹم بند کرسکتے ہیں عید کا سیزن ہے اور یہی موقع ہے کہ دکاندار اپنی دکانیں رات بھر کھول کر لوگوں کو سامان فروخت کرکے اپنے ذریعہ معاش کو فعال رکھ سکتے ہیں ہمیں اعتماد میں لئے بغیر یہ فیصلہ کیا گیاہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرتے انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا نے وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی بچت پالیسی کے تحت 8 بجے مارکیٹیں اور دکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید کے سیزن میں حکومت کو سوئی ہوئی کلا جاگنے کی کیا ضرورت پڑ جاتی ہے۔

دکانیں 8 بجے بند کر دو حکومت بجلی بند کر دے دکانداروں نے بجلی کے متبادل نظام حاصل کررکھا ہے جس میں یو پی ایس اور جنریٹر کے ذریعے اپنے کاروبار کو جاری رکھیں گے لیکن حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد نہیں کریں گے اور نہ ہی 8 بجے دکانیں بند ہوں گی بلوچستان میں تاجر برادری کا روزگار دکانداری اور مارکیٹوں میں عید کے دنوں میں دن رات دکانیں کھول کر سامان فروخت کرنے سے جڑا ہوا ہے۔