|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2023

ہرنائی: ہرنائی و گردونواح کے پہاڑی سلسلوں میں گزشتہ شب شدید طوفانی بارشوں ندی نالوں میں اونچے درجے کا سیلابی ریلے آنے کے باعث ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ ہرنائی سنجاوی کے درمیان بائیس میل تا تنگی ور پانچ میل ندی تک مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے کے باعث قومی شاہراہ پر بھاری ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے زمینداروں ، ٹرانسپوٹروں ، کوئل مائینز اونرز ،ڈرائیوروں کو مشکلات اور مالی نقصان کا سامنا ہے ۔

سبزی منڈی یونین کے ترجمان عبدالحق میانی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ گزشتہ ایک سال سے ٹریفک کی بندش روز کا معمول بن چکا ہے اور ہرنائی کے ٹرانسپوٹرز ، زمیندار ، تاجر بازاروں میں چندہ کرکے شاہراہ کو عرضی طورپر ٹریفک کو بحال کرتے ہے لیکن معمولی بارش سے شاہراہ پر ٹریفک واپس معطل ہوجاتا ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے چندے کرکے شاہراہ کو بحال ، بحال کرکے تک گئے ہے انہوں نے کہاکہ ہرنائی پنجاب شاہراہ انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے ۔

جہاں پر کوئلے سے لوڈ ٹرکیں گزرتے تھے اب وہاں سے موٹرسائیکل کا گزرنا بھی مشکل بن گیا ہے انہوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ حلقے سے قومی اسمبلی کے ممبر سردار اسرار ترین وفاقی وزیر ہے ، صوبائی اسمبلی سے منتخب رکن اسمبلی حاجی نورمحمد خان دمڑ سنیئر صوبائی وزیر ہے جبکہ خواتین کی مخصوس نشست پر کامیاب رکن صوبائی اسمبلی پارلیمانی سیکرٹری ہونے کے باوجود ضلع ہرنائی کے قومی شاہراہوں کہ یہ صورتحال ہے ۔

ضلع ہرنائی کے لوگ واپس پتھر دور میں چلے گئے ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ضلع ہرنائی پاکستان کا واحد ضلع ہے جوکہ سالانہ حکومت کو اربوں روپے کا ٹیکس دینے کے باوجود بھی قومی شاہراہیں سفر کے قابل نہیں ہے اور شاہراہوں کو مقامی لوگ چندے کے رقم سے بنا رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے شاہراہوں پر کوئی توجہ دینے والا نہیں ہے ۔