|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان پیس فورم کے سربراہ سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سماج شکایت، گلے شکوے اور ناراضگیوں سے اپنے اپنے حصہ کا کردار ادا کرنے سے ٹھیک ہوتے ہیں، خواتین ہمارے سماج کا ایک اہم حصہ ہیں اور اس سماج کی تشکیل اور صوبے کے حقوق کی آواز اٹھانے میں خواتین نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

بلوچستان پیس فورم کے پلیٹ فارم سے بلوچستان میں کتاب دوست تحریک چلارہے ہیں جس کے تحت اب تک صوبے کے مختلف تعلیمی اداروں، لائبریوں کو 60 ہزار کے قریب کتابوں کا تحفہ دیاہے۔یہ بات انہوں نے منگل کو نواب غوث بخش رئیسانی گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی لائبریری کیلئے ایک ہزار کتب کا تحفہ دینے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ نواب غوث بخش رئیسانی گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول ایک مثالی اسکول ہے مجھے اس بات کی بہت زیادہ خوشی ہے۔

ہم جس بھی کلاس میں گئے وہاں موجود بچیوں میں سوال کرنے کا حوصلہ تھا جس سماج میں سوال نہیں کیا جاتا وہ پسماندگی اور بحران کا شکار ہوجاتا ہے، اسکول میں زیرتعلیم بچیوں نے ہماری آئندہ نسلوں کی قیادت کرنی ہے اس قیادت کو ہم نے ہی سہولیات فراہم کرنی ہے، اسکول میں کلاس رومز میں گنجائش سے زیادہ بچیاں تعلیم حاصل کررہی ہیں جس سے بچیوں کو جگہ کی کمی کا سامنا ہے، اسکول انتظامیہ مزید فرنیچر کا بندوبست کررہی ہے تاکہ دیگر کلاس رومز کو بھی فعال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کو مزید دو سے تین اعلیٰ معیار کے اسکولوں کی ضرورت ہے۔

یہاں پارک و لائبریری نہ ہونے کے برابر ہیں اگر اللہ پاک نے عوام کی خدمت کا موقع دیا تو سریاب کو ماسٹر پلان کے تحت ترقی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان پیس فورم صوبے کے لوگوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کیلئے کتاب دوست تحریک چلارہی ہے نواب غوث بخش رئیسانی گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی لائبریری کیلئے ایک ہزار کتب کا تحفہ دیا ہے تاکہ جو بچیاں اسکول میں زیر تعلیم ہیں یا گردونواح میں وہ خواتین جو کتابوں سے دلچسپی رکھتی ہیں وہ ان کتابوں سے استفادہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ سریاب کے منتخب نمائندے یا مخیر حضرات وہ اس اسکول کیلئے کتابوں کا تحفہ دیں یا اسکول کی دیگر ضروریات پوری کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ایک مثالی تعلیمی ادارہ اپنی خدمات برقرار رکھ سکے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سماج ایک بحران سے گزرہا ہے جس کی وجہ ہمارے سماج میں علم و تعلیم کا نہ ہونا ہے یہاں لوگ اس لیے تعلیم حاصل کرتے ہیں کہ انہیں نوکری حاصل کرنی ہوتی ہے حالانکہ انہیں اپنے سماج، وطن اور قوم کی خدمت کے لئے تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سماج شکایت سے ٹھیک نہیں ہوتے بلکہ اپنے اپنے حصہ کا کردار ادا کرنے سے سماج کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔