|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2023

کوئٹہ: کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ۔ جنرل سیکریٹری کوئٹہ بار ایسوسی ایشن چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ آج 9 روز گزرنے کے بعد بھی ہمارے اساتذہ کرام بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں ان کے جائز مطالبات ہیں۔

کوئٹہ بار ایسوسی ایشن ان کی مطالبات کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے اساتذہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ ابھی تک اساتذہ کرام بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں گورنمنٹ کی طرف سے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔

کیونکہ بلوچستان کے اساتذہ کے کئی مسائل ہیں۔کیونکہ ایک ہی ملک میں فرق کیا جا رہا ہے۔یہ ڈسکرمنیشن ہے پنجاب میں علیحدہ رولز ہیں بلوچستان میں علیحدہ رولز ہیں اور اس بہت بڑا فرق ہے۔ بلوچستان کے اساتذہ کرام کی سروس اسٹرکچر اور دوسرے صوبوں کے اساتذہ کے سروس اسٹرکچر میں زمین آسمان کا فرق ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے بلوچستان سے ہر طرح سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

کوئٹہ بار ایسوسی ایشن بھر اساتذہ کرام کے جائز مطالبات حمایت کرتی ہیکیونکہ ہماری بیرروکریسی حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے۔ اپگریڈیش منظور ہونے کے باوجود بھی اساتذہ کرام کو بھوک ہڑتال پر مجبور کیا جا چکا ہے۔انہوں نے حکومت بلوچستان کی بے بسی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت صرف بیانات کی حد تک محدود ہے اس میں بیرروکریسی برابر کہلی شریک ہے۔

کئی دونوں سے اساتذہ کرام بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا اساتذہ میں تشویش پائی جاتی ہے اور حکومت بلوچستان اساتذہ کرام کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عمل درآمد کرکے ان کے مطالبات تسلیم کرکے اساتذہ کرام کو ذہنی یکسوئی کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔