|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان پیس فورم کے سربراہ سینئر سیاست دان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے صوبے کے بحرانی حالات میں نوجوانوں کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان اپنے اندر علمی صلاحیت پیدا کرکے ایک منظم، باوقار اور امانت دار قوم کے نوجوان کی حیثیت سے آگئے بڑھتے ہوئے علم، تحقیق اور ایک اجتماعی فکر کے ذریعے یہاں آباد اقوام کو موجودہ حالات، مسائل اور بحرانوں سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

تاریخ کے اوراق میں جن قوموں نے اپنی اصلاح اور احتساب نہیں کیا ان کا وجود ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا، یہ بات انہوں نے انیشیٹیو فار کمیونٹی نیٹ ورکنگ (آئیکون) میں لائبریری کے افتتاح اور ڈائریکٹر آئیکون کو 250 کتب کا تحفہ دینے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ہمارا سماج ایک بہت بڑے سیاسی، سماجی اخلاقی خلاء اوربحران سے گزر رہا ہے، یہاں قوموں کی روایات پامال ہورہی ہیں، سیاست پر ٹھیکیدار قبائلیت پر چاپلوس قابض ہیں۔

جس کے نتیجے میں بلوچستان کے لوگ تیزی سے زوال کی طرف بڑھ رہے ہیں ان بحرانی حالات میں صوبے کے نوجوان ہی امید کی کرن ہیں وہ اپنے اندر علمی صلاحیت پیدا کرکے ایک منظم، باوقار اور امانت دار قوم کے نوجوان کی حیثیت سے آگئے بڑھتے ہوئے علم کے زیور سے آراستہ ہوں، علم، تحقیق اور ایک اجتماعی فکر کے ذریعے یہاں آباد اقوام کو موجودہ حالات، مسائل اور بحرانوں سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے وہ نوجوان اور حقیقی سیاسی کارکن جو اپنے وجود کو ایک قومی حیثیت میں ڈھالنے کی سوچ رکھتے ہیں۔

وہ علم اور حکمت کے ذریعے ہی زوال پذیر سماج کو اس صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی کوئٹہ کو چھوٹا لندن کہا جاتا تھا آج یہ چھوٹا لندن ایک الگ ہی منظر پیش کررہا ہے، شہر کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہیں۔

اس کا مطلب بحیثیت شہری ہم اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے اور ایک خاص طبقہ اپنے مفاد کیلئے اس شہر پر مسلط ہے ان کا راستہ روکنے کیلئے نوجوان آگئے بڑھیں تاکہ ہم اپنے شہر کی سابق حیثیت، امن وامان، روایات، صفائی اور خوبصورتی کو دوبارہ بحال کرسکیں،انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یکجا ہوکر کوئٹہ شہر اور بلوچستان کو بحرانوں سے نکالیں۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ کے اوراق میں جن قوموں نے اپنی اصلاح اور احتساب نہیں کیا ان کا وجود ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا ہے۔