|

وقتِ اشاعت :   June 28 – 2023

کوئٹہ: آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان نے کہا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ نے عوام کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے ،توانائی بحران کے سبب ملک بھر میں ہزاروں صنعتی یونٹس اور فیکٹریاں بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے۔

روز گار ہو چکے ہیں لہذا حکومت توانائی بحران سے نجات حاصل کرنے کیلئے خود مختار پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز)کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے ختم کرے اور کول مائننگ والے علاقوں میںکوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ لگائے جبکہ مائننگ ایریاز میں سیمنٹ فیکٹریاں بھی لگائی جائیں ۔

ان علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوںان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا آ ل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان نے کہا کہ خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)کے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں کی وجہ سے پاکستان میں بجلی کی پیداواری استعداد میں اضافے پر حکومت سے اس بجلی کی ادائیگی وصول کرنا جو وہ پیداواری کمپنیوں سے خرید نہیں رہی ہے ملک کی غریب عوام کے ساتھ ظلم کے متراد ف ہے۔سلطان محمد خان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ تقسیم اور ترسیل میں ضائع ہونے والی بجلی ہے۔

پاور پلانٹس میں پیدا ہونے والی بجلی کو ملک بھر میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے ذریعے تقسیم اور ترسیل کیا جاتا ہے تاہم یہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں تقسیم اور ترسیل کے عمل میں ہونے والے نقصانات سے بچنے کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کرتی ہیںآ ل پاکستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر سلطان محمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام میں خرابی کی وجہ سے گردشی قرضے میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

کیونکہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ بجلی ترسیل اور تقسیم کے مرحلے میں ضائع ہو جاتی ہے جس کی ادائیگی بھی حکومت کو کرنا پڑتی ہے۔

لہذا بجلی کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھنے کیلئے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کا نظام بہتر بنایا جائے اور کوئلے کے پاور ہاوسزایسے علاقں میں بنائے جائیں پہلے سے بجلی کی 220KV کی لائنیں ہوں اس کیلئے مچھ اور میخترموزوں ترین ہیںجہاں پر آسانی سے کوئلے سے چلنے والے پاور ہاو سز بنائے جاسکتے ،اس سے سستی بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے شہروں پر آبادی کا بوجھ بھی کم ہو گا۔