رکن خلیل نظر نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ تحصیل دشت میں منشیات کی اڈوں کی تعداد میں روازانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا جو کہ تشویشناک ہے۔ نوجوان نسل منشیات کی لت میں پڑکر تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔
دشت کے بیشتر علاقوں جن میں کھڈان، ڈنڈار، کنچتی، چوٹ، بشولی، ملائی نگور، کمبیل اور زریں بگ منشیات فروشوں نے اپنے لپیٹ میں لیے ہیں۔ منشیات فروشوں کو پکڑنے کے بجائے تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیویز تھانہ دشت کھڈان کے ایس ایچ او کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے، انتظامیہ منشیات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے ڈپٹی کمشنر کیچ میجر(ر) اورنگزیب بادینی، کمشنر مکران سید فیصل احمد سے مطالبہ کیا کہ تحصیل دشت میں منشیات کی فروخت، انتظامی آفسیران و لیویز تھانہ دشت کھڈان کی غیر سنجیدگی کا نوٹس لیکر سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائے۔