|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں بلوچستان کے موجودہ و تاریخی بیڈ گورننس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے تمام محکموں میں جاری تعیناتی کے عمل میں کھلے عام کرپشن میرٹ کی پامالی اقرباء پروری لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں اعلی تعلیمی یافتہ نوجوان مایوسی کا شکار ہیں بلوچستان میں چیک اینڈ بیلنس احتسابی نظام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کا سرکاری و نیم سرکاری اداروں سے اعتماد اٹھتا جا رہا ہے ۔

موجودہ صوبائی حکومت انتہائی مالی کرپشن اقرباء پروری لوٹ کھسوٹ میرٹ کی پامالی کا شکار ہے جس سے بلوچستان بار کونسل کو تشویش لاحق ہے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور بلوچستان ہائیکورٹ کے درجنوں ایسے فیصلے موجود ہیں جنہوں نے سرکاری محکموں میں سیاسی اقرباء پروری سے پاک میرٹ کو یقینی بنانے کیلئے احکامات صادر فرمائے لیکن موجودہ صوبائی حکومت اور بیوروکریسی کے ہٹ دھرمی عروج پر ہے۔

پڑھا لکھا نوجوان عوام وکلاء سول سوسائٹی کو موجودہ صورتحال پر تشویش ہے بیان میں کہا کہ خالی آسامیوں پر ہزاروں کے تعداد میں نوجوان انٹرویوز دیتے ہیں لیکن آج تک کوئی بھی ادارہ میرٹ پر ملازمت دینے سے قاصر ہیں بیان میں کہا کہ بلوچستان میں چیک اینڈ بیلنس احتساب کا کوئی نظام موجود نہیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے ۔

حکومت اور بیوروکریٹ کے ھٹ دھرمی کی وجہ سے عوام کا عدلیہ پر بھی اعتماد اٹھتا جارہا ہے بیان میں مطالبہ کیا کہ صوبے بھر کے تمام محکمہ جات میں ہونے والے ٹیسٹ انٹرویوز کو منسوخ کرکے گریڈ پانچ اسکیل سے اوپر کے تمام پوسٹوں کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے فل کئے جائیں کرپشن اقرباء پروری میرٹ کے پامالی میں ملوث بیوروکریٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور بلوچستان میں احتساب چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔