|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2023

قلعہ سیف اللہ: بادینی گیٹ وے پر تجارتی کاروبار بند کرنے کی پشتون دشمنی قبول نہیں ڈیورنڈ لائن پر تمام تاریخی تجارتی اور آمدورفت کے راستوں کو فوری طور پر کھول عوام کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے ضلع قلعہ سیف اللہ سے مربوط بادینی علاقائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس سے پہلے معاون سیکریٹری نظام الدین کاکڑ نے گزشتہ تنظیمی اور سیاسی فعالیت کی رپورٹ پیش کی جسے مندوبین نے اتفاق رائے سے منظوری دی۔ اس موقع پر انتخابات عمل میں لائے گئے جس کے مطابق سیکرٹری فضل محمد، سینئر معاون سیکرٹری اختر شاہ اور دیگر علاقائی معاونین منتخب ہوئے۔ کھلے اجلاس سے صوبائی سینئر نائب صدر چیئرمین اللہ نور خان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سید اکبر کاکڑ، مرکزی کمیٹی ممبرز نصیب وطنپال، شمس رودال، سردار آصف خان کاکڑ، سردار حاجی اللہ یار خان جوگیزء، نظام خان اور عزیز آرین نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ ایک خاص منصوبے کے تحت بادینی گیٹ وے تجارت کیلئے بند کی گئی ھے جو واضح پشتون دشمنی ھے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا خطہ ماضی میں چمن سے لے کر طورخم تک سینٹرل ایشیا اور ھند کیلئے بہترین تجارتی مرکز رہا ھے مگر پنجابی استعمار نے اپنی قومی اقتصادی اور سیاسی بالادستی کیلئے مختلف حربے استعمال کرکے ہم پر تجارت اور روزگار کے دروازے بند کر دیے ہیں۔

پشتونخوا میپ کے محبوب رہنما ملی شھید عثمان خان کاکڑ نے سینیٹ میں بادینی گیٹ وے کو تجارت کیلئے استعمال کرنے کیلئیعوامی جلسوں اور سینٹ فلور پر سرگرم کردار ادا کیا۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوا میپ ہر قسم ظلم، جبر، قومی بالادستی، فرقہ واریت اور فاشزم کیخلاف مسلسل سیاسی جھدوجھد کر نے میں مصروف ہے۔ انھوں نے کہا کہ پشتونخوا میپ ضد سامراج، ضد استعمار، ضد فیوڈال ازم، ضد مذھبی انتہا پسندی، رجعت پسندی اور فوجی مارشلا کے خلاف نظریات رکھتی ہے اور اس کے ساتھ پنجابی استعمار کی سیاسی اور اقتصادی بالادستی کے خلاف لازوال قربانیاں دی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں انگریزی استعمار کی ناروا پالیسی ڈیوائڈ اینڈ رول کی پالیسی اپناتے ھوئے تاریخی پشتون قوم کو منصوبے کے تحت زئی و خیلی میں تقسیم کر دیا اور اب یہی کام پنجابی استعمار کر رہا ہے اور قوموں میں نفرتیں پیھلا رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ھم نے اپنے قوم سے عہد کی ھے کہ ہم پشتونخوا وطن کو قومی تشخص اور پشتون قوم کو قومی شناخت دلانے کے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گے اور قومی واک و اختیار کے حصول کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور نہ ہی پارٹی نظریات اور اصولوں پر کمپرومائز کرینگے اور نہ ہی پشتون قومی مفادات پر خاموش رہنگے۔