|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2023

گوادر:  اپنے عوام کے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے نہ تو قید و بند سے گھبراتا ہوں نہ نااہل ہونے سے ڈرتا ہوں عوامی نمائندہ ہوں اور عوام کو جوابدہ ہوں اگر عوام کا مجھ پر اعتماد نہ رہے تو کسی اور کے اعتماد کی مجھے ضرورت نہیں،عوامی مسائل کے حل کے لئے اگر مجھے جیل بھی جانا پڑے تو میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے۔

ڈپٹی کمشنر گوادر ذاتی طور پر میرے خلاف سیاسی مخالفین کے ایماء پر کمربستہ ہیجس نے آفیشل معاملات کو سوشل میڈیا کی زینت بنایا,ان خیالات کا اظہار چیئرمین بلدیہ گوادر شریف میاہ داد نے گوادر میں ہونے والے پریس کانفرنس میں کیا، چیئر مین بلدیہ گوادر شریف میاداد نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں عوام نے یہ سوچ کر بلدیہ ہمارے حوالے کیا تھا کہ ہم ان کے تمام مسائل کو حل کرنے اور کروانے میں بھرپور کوشش کریں گے۔ مگر جب سے ہم نے یہ منصب سنبھالا ہے تو ایسا لگ رہا تھا کہ جان بوجھ کر مختلف اداروں کی جانب سے عدم تعاون کا رویہ اپنایا جارہا ہے۔ عوام ہمارے پاس شکایات لاتے تھے مگر جب ہم ان کو آگے حل کرنے کی کوشش کرتے تو آگے سے کوئی تسلی بخش جواب یا ردعمل نہیں دکھایا جاتا۔ ایسا ہورہا تھا ۔

جیسے یہ ایک منصوبے کے تحت ہورہا ہے تاکہ ہم عوام کے سامنے شرمندہ ہوجائیں اور عوام ہم سے مایوس ہوجائیں۔ اس کا واضح ثبوت بلدیہ گوادر کے وائس چیئرمین ماجد جوہر کو جھوٹے مقدمات میں قیدکروانا ہے تاکہ ان کو عوامی خدمت سے روکا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ وہ بلدیہ گوادر میں عوامی نمائندہ ہوں اور جس دن میں نے یہ منصب اور عہدہ سنبھالا میری ہمیشہ سے کوشش رہی کہ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں بھرپور کردار ادا کروں اور ہمیشہ یہ دعا کرتا رہا کہ اللہ تعالیٰ مجھے عوام کے سامنے سرخرو کرے۔ لیکن ایک منصوبے کے تحت عوامی خدمت میں مسلسل رکاوٹ ڈالے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا آپ سب جانتے ہیں کہ گوادر میں پانی بجلی کا مسئلہ عوام کے لئے مسلسل ذہینی اذیت کا سبب بن رہا ہے۔ جس سے ہم اور آپ سب بھی متاثر اور پریشان ہیں۔ ملک میں بلدیاتی الیکشن اس لئے کرائے جاتے ہیں تاکہ عام عوام اپنے بنیادی مشکلات و مسائل بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے حل کروائیں مگر یہاں عوام کو بلدیاتی سیٹ اپ سے مایوس کرنے کے طریقے اپنائے جاتے ہیں۔

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ گوادر میں مئی سے اگست تک شدید گرمی کی وجہ سے پانی و بجلی کا بحران مستقل طور پر موجود ہے جس کے خلاف مختلف سیاسی جماعتیں احتجاج بھی کرتی ہیں مگر آج تک ضلعی انتظامیہ، اسمبلی میں بیٹھے عوامی نمائندوں اور دیگر اداروں نے اس مسئلے کو مستقل حل کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ جب بلدیہ گوادر میں ان مسائل پر عوامی شکایات آتے ہیں تو ضلعی انتظامیہ جو ان مسائل کے حل کا ذمہ دار ہے وہ خاطر خواہ جواب دینے یا مسائل کو حل کرنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر گوادر نے میرے احتجاج کے کال پر مجھے ایف آئی آر کرنے کی دھمکی دی اور الیکشن کمیشن سے ایک عوامی نمائندے کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی۔

دراصل ڈپٹی کمشنر گوادر ذاتی طور پر میرے خلاف سیاسی مخالفین کے ایماء پر کمربستہ ہے جس نے آفیشل معاملات کو سوشل میڈیا کی زینت بنایا حالانکہ میری طرف سے کسی کونسلر یا عوام کو یہ ہدایات نہیں تھیں کہ کسی روڈ کو بند کیا جائے یا ڈی سی آفس کے دفتری معاملات میں مداخلت کریں۔انہوں نے کہا کہ وسری جانب 3 جولائی کو ایم سی پسنی کے چیئرمین پہیہ جام ہڑتال میں ذاتی طور پر شامل ہوکر روڈ بند کرتے ہیں جس سے غریب عوام متاثر ہوئے تھے مگر ڈی سی گوادر نے ان کے خلاف کوئی شکایت نہیں کی جس سے ثابت ہوتا ہے۔

ڈی سی گوادر عوامی خادم کے بجائے سیاسی آلہ کار بنا ہوا ہے۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا میں اپنے عوام کے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے نہ تو قید و بند سے گھبراتا ہوں نہ نااہل ہونے سے ڈرتا ہوں کیونکہ میں عوامی نمائندہ ہوں اور عوام کو جوابدہ ہوں۔ اگر عوام کا مجھ پر اعتماد نہ رہے تو کسی اور کے اعتماد کی مجھے ضرورت نہیں۔عوامی مسائل کے حل کے لئے اگر مجھے جیل بھی جانا پڑے تو میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر گوادر نے سیاسی فریق بننے کی وجہ سے گوادر کے عوام میں اپنا اعتماد کھودیا ہے جو عوامی خدمت کے بجائے بڑوں کو خوش کرنے کی محنت کررہا ہے ۔

اس لئے بہت جلد جنرل کونسل کا اجلاس بلا کر ڈپٹی کمشنر گوادر کے تبادلے کے لئے ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر تین دن کے اندر بجلی اور پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا اور بلدیاتی نمائندوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تو بہت جلد ڈی سی آفس کے سامنے کونسلران و عوام کے ساتھ بھرپور احتجا ج کیا جائے گا۔