|

وقتِ اشاعت :   July 18 – 2023

دکی: آل پارٹیز انجمن تاجران کول ایسوسی ایشن لیبر فیڈریشن ہوٹل ایسوسی ایشن اور دیگر سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام پولیس ایریے میں ڈکیتی چوری قتل اور دیگر سنگین جرائم کی وارداتوں کے خلاف مسلم لیگ (ن )کے ضلعی صدر حاجی پیرجان ناصر کی قیادت میں میونسپل کمیٹی دکی سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی کے شرکا نے شہر کے مختلف روڈوں کا چکر لگانے کے بعد ایس پی آفس اور پولیس تھانے کے سامنے دھرنا دیا۔اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔دھرنے کے شرکا نے پولیس ڈاکو اتحاد سمیت دیگر پولیس مخالف نعرے بازی کی۔

دھرنے سے حاجی پیرجان ناصر ،مولانا ولی محمد،حاجی عزت خان ناصر ،فضل الرحمان ترین ،ایڈووکیٹ ملک امیر محمد ترین ،سردار اکبر خان ناصر ،وزیر خان ناصر ،ملک امیر محمد ترین ،حاجی اشرف ناصر ،عبدالحکیم مجاہد ،سپین کاکڑ،تیمور خان ناصر ،مولانا جعفر خان فاروقی ،مولانا نصر اللہ لونی ،ملک شاہ محمد ناصر ،حافظ محمد امین ،بلوچ خان لونی ،حاجی دلبر خان ناصر ،حاجی سید اللہ ناصر اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ گزشتہ دو مہینوں سے دکی کے پولیس ایریے میں ڈکیتی چوری ،اغوا،نقب زنی،قتل وغارت گری کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔موبائل نقدی موٹرسائکلیں اور گاڑیاں چھیننا روز کا معمول بن گیا ہے۔

ڈکیتی کی واردات کے دوران گزشتہ شب مزدور کو ڈاکووں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔مسجد روڈ میں دن دہاڑے مزدور سے سات لاکھ روپے بینک کے سامنے سے چھین کر ڈاکو باآسانی فرار ہوگئے۔بدامنی کی وجہ سے کوئی محفوظ نہیں دن دہاڑے اور سرشام لوگوں کو لوٹنا معمول بن گیا ہے۔پولیس ڈاکووں اور چوروں کی گرفتاری کی بجائے انکی سرپرستی کررہی ہے۔مقررین نے کہا کہ ایس پی دکی اور ایس ایچ او دکی کو ٹرانسفر کرکے دکی میں ایگل سکواڈ تعینات کیا جائے۔امن وامان برقرار رکھنے کے لئے پورے ضلع میں صرف 85 پولیس اہلکار ہیں فوری طور پر ڈی آئی جی لورالائی زون سے 100 پولیس اہلکاروں کو ٹرانسفر کرکے دکی میں امن وامان برقرار رکھنے کے لئے تعینات کریں۔

لیویز کو اے ایریے میں کاروائیاں کرنے کی خصوصی اختیارات دیکر کوئک رسپانس فورس تعینات کیا جائے۔دکی کے لئے پہلے سے منظور شدہ 450 پولیس اسامیوں کے لئے فنڈز مختص کرکے انہیں مشتہر کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے ایم پی اے ایم این اے سمیت تمام سرداران چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں پر خاموش ہیں ۔

جوکہ سوالیہ نشان ہے۔بڑھتی ہوئی وارداتوں کی وجہ سے دکی کے کاروبار اور امن وامان پر اثر پڑا ہے۔بعد میں دن دو بجے ڈپٹی کمشنر دکی مہران بلوچ اور اسسٹنٹ کمشنر دکی محمد حنیف بنگلزئی نے دھرنے کے شرکا کامیاب مذاکرات کرکے انکے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی جس پر چھ گھٹنے سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔