|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2023

گوادر:  بلوچستان بھر میں جبری گمشدگیوں میں حالیہ اضافہ اِنتہائی تشویشناک ہے، وزیراعظم کے دورہ گوادر کے دن ہی گوادر کے ایک ہونہار طالب علم کو لاپتہ کرنا قابل مذمت ہے، لگتا ہے ریاستی ادارے صوبے میں امن کے خواہاں نہیں ہیں۔

حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی آفس سے جاری ایک بیان میں بلوچستان بھر میں جبری گمشدگیوں میں حالیہ اضافے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ لوگوں کو لاپتہ کرنے کے خلاف تمام تر کوششوں اور احتجاج کے باوجود بھی ریاستی اداروں کی جانب سے ہٹ دھرمی برقرار ہے اور صوبے میں امن کے قیام کے لئے لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے بجائے مزید نوجوانوں کو اٹھایا جارہا ہے. اس کا مطلب ہے کہ ریاستی ادارے صوبے میں امن نہیں چاہتے بلکہ طاقت، ظلم اور شورش سے عوام کو دبانا چاہتے ہیں۔

جو ممکن نہیں بیان میں مزید کہا گہا وزیراعظم کے دورے کے دن ہی گوادر سے ایک ہونہار طالب علم کو اٹھایا گیا جو انتہائی قابل مذمت ہے. وزیراعظم نے اپنے گواد آمد پر عوام کو مزید جبری گمشدگی کا تحفہ دیابیان میں واضح کیا گیا کہ حق دو تحریک بلوچستان لاپتہ افراد کے لئے ہمیشہ جدوجہد کرتی رہے گی اور اس سلسلے کے رک جانے اور تمام لاپتہ افراد کی بازیابی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔