|

وقتِ اشاعت :   July 30 – 2023

مصالحتی وفد نےوڈھ مسلے کے حل کیلئے مکمل اختیار مانگ لیا ہے،نواب رئیسانی

خضدار : سابق وزیر اعلی بلوچستان و چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہاہے کہ مصالحتی وفد نے وڈھ میں دونوں فریقین سے طویل مذاکرات کرتے ہوئے دونوں فریقین سردار اخترجان مینگل، سردار اسداللہ مینگل اور میر شفیق الرحمن مینگل سے وڈھ مسلے کے حل کیلئے مکمل اختیار مانگ لیا تاکہ مصالحتی عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے جرگہ منعقد کرکے مسائل حل کریں

،مذاکرات کے بعد دونوں فریقین اپنے اپنے لوگوں سے صلاح مشورے کیلئے ٹائم مانگا جو ملاقات میں ہمیں جواب دینگے، جس کے بعد ہم وڈھ مسلے کے حل کیلئے مزید قدم اٹھائیں گے، ہمیں امید ہے کہ دونوں فریقین ہمیں مثبت جواب دینگے۔یہ بات انہوں نے دورہ وڈھ سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ وڈھ میں خون ریزی ہو اور لوگوں کو نقصان پہنچے، کیونکہ دونوں جانب سے ہی ہمارے ہی لوگ ہیں،ہماری کوشش ہے کہ مسائل کو باہمی گفتو شنید اور باہمی رضامندی سے حل کریں وڈھ میں مکمل امن بحال ہو، ہم خیرخواہی کیلئے دوسری دفعہ وڈھ کا دورہ کررہے ہیں، امن و بھائی چارگی قائم کرنے کیلئے ہم پھر بھی وڈھ آئینگے،انھوں نے کہاکہ آج ہم نے دونوں فریقین کے موقف کو سنا اور فریقین نے بھی ہمیں مثبت جواب دیا، ہم پھر امید ہے کہ وڈھ کے مسائل کو حل کرینگے،

اسی لئے ہم یہاں قیام کررہے ہیں۔ دریں اثناء سابق وزیر اعلی بلوچستان و چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی کی سربراہی میں وڈھ مسلے کے حل اور ہمیشہ کی جنگ بندی کی کوششوں کو تیز کردی ہے۔ مصالحتی وفد جس میں نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی، نوابزادہ رئیس خان رئیسانی سردار ظفر گچکی وڈیرہ غلام سرور موسیانی و دیگر معززین پر مشتمل ہے وڈھ پہنچ کر دونوں فریقین سردار اخترجان مینگل،

سردار اسداللہ مینگل اور میر شفیق الرحمن مینگل سے طویل مذاکرات کیا، اور دونوں فریقین کو مسائل کیلئے حل کوشش کیا،نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے ملاقات کے دوران فریقین کو صلح کے لئے اختیار حاصل کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی مصالحتی کمیٹی کے ارکان دو پہر سے رات دس بجے تک فریقین سے مذاکرات کرنے کے بعد خضدار چلے گئے اور مصالحتی کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ آج خضدار میں قیام کریں گے مصالحتی کمیٹی کے اراک?ن کل 30 جولائی کو دوبارہ فریقین سے ملاقات کرینگے اور صلح کے لئے اختیار حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔