|

وقتِ اشاعت :   August 11 – 2023

کوئٹہ:شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی کے قتل کیس میں روپوش عدالتی مفرور ملزمہ دو سال بعد ضلع کچہری کے احاطے سے گرفتار، پولیس نے شہید صحافی کے ورثاء کی نشاندہی پر ملزمہ کو حراست میں لے کرڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا،

عدالت کے حکم پر پولیس نے ملزمہ کو وویمن پولیس سینٹر منتقل کیا۔ تفصیلات کے مطابق 24 جولائی 2021ء کو کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس میں ملوث ملزمہ مسماۃ رابعہ بلوچستان ہائیکورٹ سے بعداز گرفتاری ضمانت حاصل کرکے فرار ہوگئی تھی، جس پر جوڈیشنل سیشن جج نے ملزمہ کو اشتہاری قرار دے کر اس کی ضمانت ضبط کرنے کے احکامات جاری کئے تھے،

ذرائع نے بتایاکہ ملزمہ نے عدالت عالیہ میں پانچ لاکھ روپے کے مچلکوں کے عیوض اپنے گھر کے کاغذات جمع کرائے تھے جمعرات کے روز اپنے اپنی شناخت چھپانے کیلئے برقعہ اوڑ کر ضلع کچہری گھر کے کاغذات حاصل کرنے کیلئے عدالت درخواست جمع کرانے آئی تھی، تاہم وہاں موجود عبدالواحد رئیسانی کے ایک رشتہ دار نے اس کو پہنچان کر عدالتی عملہ،ایس ایس پی آپریشنزکوئٹہ کیپٹن (ر) زوہیب محسن اور شہید صحافی کے گھر والوں کو فوری اطلاع دی جس پر پولیس نے ملزمہ کو حراست میں لے کر جوڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا جہاں مقدمہ زیر سماعت ہے،

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ کیپٹن (ر) زوہیب محسن کی ہدایت پر ایس ایچ او سول لائن پولیس تھانہ میٹھا خان بمعہ پولیس عملہ کے عدالت پہنچے جہاں سے عدالت کے حکم پر پولیس نے ملزمہ کو حراست میں لے کر پولیس وویمن سینٹر منتقل کردیا جہاں سے ملزمہ کو آج جیل منتقل کیا جائیگا۔