|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2023

پاکستان کے سکیورٹی حکام کے مطابق صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں اب تک ایک دہشت گرد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز کا کہنا ہے کہ چینی انجینیئروں کو لے جانے والے ایک قافلے پر فائرنگ کی گئی جس میں تاحال کسی چینی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔

اس کے مطابق تین بُلٹ پروف ایس یو وی گاڑیوں اور ایک بُلٹ پروف وین پر مشتمل قافلے میں 23 چینی شہری سوار تھے اور حملے کے دوران ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جبکہ وین پر گولیاں برسائی گئیں جس سے شیشوں پر کریک آئے۔

گلوبل ٹائمز کا کہنا ہے کہ کراچی میں چینی قونصل خانے نے اتوار کو اس حملے کے بعد چینی شہریوں کے لیے ایک سیفٹی وارننگ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ امن و امان کی صورتحال کے باعث وسیع پیمانے پر عوامی سرگرمیوں سے گریز کریں۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے وہاں آپریشن شروع کیا جس دوران دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

اس کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ادھر مسلح شدت پسند گروہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک بیان میں آج گوادر میں ’چینی انجینیئروں کے خلاف حملے‘ کی ذمہ داری قبول کی ہے اور چار چینی شہریوں کے ساتھ ساتھ نو سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

تاہم گلوبل ٹائمز کے مطابق تاحال اس حملے میں کسی چینی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

ِخیال رہے کہ اتوار کو عینی شاہدین کے مطابق گوادر میں ایئرپورٹ روڈ پر فقیر کالونی پُل کے قریب فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔