|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2023

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے نگران وزیر اعظم کی تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا نام سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے لیے بھی سرپرائیز ثابت ہوا فیصلہ کرنے والی یہ دونوں شخصیات انتہائی مطیع اور فرمابردار ثابت ہوئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں اقتدار سے ہٹانے کے لیے ’’کاکڑ فارمولہ‘‘ استعمال ہوا جبکہ اب کاکڑ کو بٹھانے کے لیے وہی انداز اپنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کو لیپا پوتی کے لیے چھپایا تو جاتا ہے ختم نہیں کیا جاتا دیکھتے ہیں کہ فرزند بلوچستان ثانی برادرم انوار الحق کاکڑ بلوچستان کے سونا چاندی، معدنیات، ساحل و وسائل اور مسنگ پرسنز کے حوالے سے محرمیوں کو کم کرنے کے لیے ترازو کے پلڑوں کو برابر رکھ سکیں گے؟۔

سینئر پارلیمنٹرین نے کہا کہ ماضی میں ’’کاکڑ فارمولے‘‘ کے تحت میاں نواز شریف کا تختہ الٹا گیا تھا ایک بار پھر اسی فارمولے کے تحت ’’کاکڑ‘‘ کو لایا گیا ہے اس بار دیکھا جائے کس کس کو تخت پر بٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کی تقرری تو ہوچکی لیکن تمام جماعتوں کی جانب سے انتخابات میں تاخیر کے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

خدشہ ہے کہ ٹرینوں کی طرح جمہوریت کو بھی پٹڑی سے اترانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا اظہار خواجہ آصف اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر رہنما دبے لفظوں میں کررہے ہیں جو جمہوری نظام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق مقررہ مدت میں انتخابات کرائیں جائیں تاکہ جمہوری عمل جاری رہے اور نئی اسمبلیوں سے سینٹ کے انتخابات کرائے جاسکیں۔