ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھر سے بڑھنے کا امکان ہے۔عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے پاکستان میں بھی قیمتیں بڑھنے کا امکان ہے اور 15 اگست سے پیٹرول کی قیمت میں مزید 15روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی نرخوں میں 5 ڈالر فی بیرل اضافہ ہونے سے خام تیل کی قیمت 86 ڈالر سے بڑھ کر 91 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے اور خام تیل پر پریمیئم چارجز 2 ڈالر فی بیرل الگ ہیں۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں تیار ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت بھی 5 ڈالر اضافے سے 97 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 102 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔اگر یہی قیمت برقرار رہی تو موجودہ ریٹ کے حساب سے پاکستان میں پیٹرول 15 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 20 روپے فی لیٹر مہنگی ہونے کے امکانات ہیں جس کے بعد پیٹرول کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ جائے گی اور اس کے بعد مہنگائی کا جوطوفان آئے گا اس سے عوامی مشکلات مزید بڑھ جائینگی جبکہ ملک میں اس وقت بھی مہنگائی ریکارڈ سطح پر ہے۔ پی ڈی ایم حکومت نے جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گراکر مہنگائی کے دلدل میں انہیں دھنسادیا ہے۔ بہرحال ایسا نہیں کہ جو فیصلے حکومت جاتے ہوئے کرتی ہے اس کے سیاسی اثرات نہیں پڑتے، ضرور پڑتے ہیں اور اب جو شخصیات حکومت کا حصہ رہی ہیں وہ اپنے حلقوں میں جائینگے ان سے سوال تو ضرور ہوگا، ساتھ ہی عام انتخابات کے دوران اس کا ردعمل ووٹ کے ذریعے بھی آئے گا۔ پاکستانی عوام کیلئے یہ ساڑھے چار سال بہت بھاری پڑے جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔
پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان، ساڑھے 4 سال عوام پر بہت بھاری پڑے
وقتِ اشاعت : August 15 – 2023