|

وقتِ اشاعت :   August 15 – 2023

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے تیسرے چاند مشن کے خلائی جہاز چندریان 3 نے پیر کوایک قریب دائرہ مدار حاصل کر لیا جس سے اسے چاند کی سطح کے اور بھی قریب لایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 14جولائی کو لانچ ہونے کے بعدچندریان3 پانچ اگست کو قمری مدار میں داخل ہوا جس کے بعد 6 اور 9 اگست کو مدار میں کمی کے دو مشقیں کی گئیں۔

 

آئی ایس آر او نے کہا ہے کہ مدار کی گردش کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ آج درست تدبیر نے 150 کلومیٹر x 177 کلومیٹر کے قریب گول مدار کو حاصل کر لیا ہے۔اس نے کہا کہ اگلی کارروائی 16 اگست کو صبح 8:30 بجے کے قریب طے کی گئی ہے۔

 

جیسے جیسے مشن آگے بڑھ رہا ہے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی طرف سے چندریان 3 کے مدار کو بتدریج کم کرنے اور اسے قمری قطبوں پر رکھنے کے لیے مشقوں کا ایک سلسلہ چلایا جا رہا ہے۔

آئی ایس آر او ذرائع کے مطابق خلائی جہاز پر 100 کلومیٹر کے مدار تک پہنچنے کے لیے 16 اگست کو ایک اور مشق کی جائے گی جس کے بعد لینڈنگ ماڈیول جس میں لینڈر اور روور شامل ہیں، پروپلشن ماڈیول سے الگ ہو جائیں گے۔

اس کے بعد لینڈر کےڈی بوسٹ سے گزرنے اور 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطبی علاقے پر نرم لینڈنگ کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی ایس آر او کے چیئرمین ایس سومناتھ نے کہا کہ لینڈنگ کا سب سے اہم حصہ لینڈر کی رفتار کو 30 کلومیٹر کی بلندی سے حتمی لینڈنگ تک لانے کا عمل ہےاور یہ کہ خلائی جہاز کو افقی سے عمودی سمت میں منتقل کرنے کی صلاحیت ہے لیکن چال ہمیں کھیلنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لینڈنگ کے عمل کے آغاز میں رفتار تقریباً 1.68 کلومیٹر فی سیکنڈ ہےلیکن یہ رفتار چاند کی سطح کے لیے افقی ہے۔ یہاں چندریان 3 تقریباً 90 ڈگری پر جھکا ہوا ہے اسے عمودی بننا ہے۔ یہیں پر ہمیں پچھلی بار مسئلہ ہوا تھا (چندریان 2) مزیدیہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایندھن کی کھپت کم ہو فاصلے کا حساب درست ہواور تمام الگورتھم ٹھیک سے کام کر رہے ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسیع پیمانے پر نقلیں ہو چکی ہیں رہنمائی کے ڈیزائن کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت سارے الگورتھم رکھے گئے ہیں کہ ان تمام مراحل میں مطلوبہ بازی کو سنبھالا جائےمناسب لینڈنگ کرنے کی کوشش کی جائے۔