|

وقتِ اشاعت :   August 16 – 2023

کوئٹہ:بی سی ایس ایگزیکٹوآفیسرز ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام منگل کواپنے مطالبات کے حق میں چیف سیکرٹری بلوچستان کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی سی ایس ایگزیکٹو آفیسرز ایکشن کمیٹی کے ممبران نے وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے جاتے جاتے سول سروس ریفارمر واصلاح کے نام پر صوبے کے دو اہم سروس گرپ بی سی ایس اور ریونیو کیڈر کے بنیادی ڈھانچے میں پیوند کشی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے

کہ 16اگست کو بلوچستان بھر میں پرامن احتجاج کیا جائے گا اور صوبے کے تمام تحصیل پٹوار خانے اور بندوبست کے دفاتر بند رہیں گے۔

بی سی ایس آفیسرز ایکشن کمیٹی نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ چند آفسران کی خواہش پر وزیر اعلیٰ بلوچستان سے یہ غیر قانونی اقدام اٹھایا گیا جس سے صوبے کو انتظامی بحران میں ڈالا جا رہا ہے

لہذا اس غیر قانونی اقدام پر عملدرآمد روکا جائے تاکہ نہ صرف انصاف کے تمام تقاضے پورے ہوں بلکہ سول سروس کو مزید تباہی سے بھی بچایا جا سکے انتظامی افسران اپنے جائز حقوق کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی جس میں بلوچستان کے تمام انتظامی اور ریونیو دفاتر کی بندش شامل غور ہے۔ بی سی ایس آفسرز ایکشن کمیٹی نے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی سے

بھی ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگا ہ کیااورکہا کہ بی ایس ایس کیڈر کا بی سی ایس کیڈر میں ضم کرنا نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر آئینی ہے کمیٹی ممبران نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پر 22 میں سے صرف 4 ممبرز کے دستخط ہیں جبکہ چیئرمین کے دستخط بھی موجود نہیں اس کے باوجود ایس اینڈ جی اے ڈی بار بار اسی رپورٹ پر سمری بھجواتی گئی ہے

کہیں پر بھی اس کی قانونی حیثیت کو نہیں دیکھا گیا صوبے کے انتظامی افسران پر مشتمل کمیٹی نے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کو واضح کیا کہ یہ توہین عدالت کے زمرے میں آٹا ہے جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے بے شمار فیصلے موجود ہیں حال ہی میں سندھ ہائی کورٹ بھی پی ایم ایس کے قیام کے حوالے سے ایک تاریخی فیصلہ دے چکا ہے۔