|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2023

کوئٹہ:محکمہ داخلہ حکومت بلو چستان کی ایک پریس ریلیز کے مطابق بلوچستان کے نئے رول آف لائروڈ میپ26-23 20پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے جس کے تحت شہریوں کو انصاف تک رسائی کویقینی بنایاجا سکے گا۔

حکومت بلوچستان نے اقوام متحدہ کے قائم شدہ دفتر برائے انسدادمنشیات اور جرائم کی روک تھام کے ادارے (UNODC) کے تعاون سے، نئے توثیق شدہ رول آف لاء روڈ میپ (ROLR) 2023-2026 کے نفاذ کے آغاز کا فخر کے ساتھ اعلان کیا۔

جو کہ قانون کی حکمرانی کی اصلاحات کو بلوچستان کے عوام کے لیے انصاف کی فراہمی کوعوام رسائی کی استعداد بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیلئے کوشاں ہے۔

ملک عبدالولی خان کاکڑ، گورنر بلوچستان:نے قانون کی حکمرانی کی بحالی کے روڈ میپ کو سراہتے ہوئے کہا، ”لوگوں کے لیے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور روڈ میپ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم بلوچستان کی عوام کے لئے امن و سلامتی کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

بحال شدہ رول آف لاء روڈ میپ بلوچستان کے رول آف لاء روڈ میپ کے اپنے پچھلے مرحلے کی کارکردگیوں اور کامیابیوں پر مبنی ہے،

جو 2018 میں ایک فلیگ شپ پروگرام کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ اس وقت سے تا حال اس نے قانونی اصلاحات نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کا مقصد بلوچستان میں انصاف کے شعبے کو بڑھانا اور شہریوں کو بہتر اور موثر عدالتی نظام فراہم کرنا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجونے کہا، ”قانون کی حکمرانی کا روڈ میپ قانو ن میں اہم اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت کے نکتہ نظر اور حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے جس سے بلوچستان کے شہریوں کی انصاف تک رسائی میں اضافہ ہو گا۔

حکومت بلوچستان قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانے اور انتہائی پسماندہ اور کمزور علاقوں میں قانون تک عام آدمی کی رسائی کو یقینی بنانے کا اعادہ کر تی ہے۔

نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 2023-26کے تحت، حکومت بلوچستان مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے،

جو متوقع اسٹریٹجک مقاصد کے خلاف کام کرنے والوں اور قانون کی حکمرانی میں اصلاحات کو لاگو کرنے کے لیے پائیداری کو یقینی بنانے کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی۔

نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 2023-26 نئے بنیادی تقاضوں پر مبنی ایک منظم اورجامع دستاویز ہے جوکہ قانون کی حکمرانی،اگلی نسل کے لیے اصلاحات کے مؤثر نفاذ اورانتظام کے لیے قریبی رابطہ کا ذریعہ ہوگاجس کا صوبے میں مقصد صوبے میں قانون کی حکمرانی کو بڑھانا ہے۔

ضیاء اللہ لانگو، سابق وزیر محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان:نے کہا، ”میں روڈ میپ کے تجویز کردہ جدید طریقوں کی تعریف کرتا ہوں، جو بلوچستان کے فوجداری انصاف کے نظام میں شواہد پر مبنی پالیسی اصلاحات کو آگے بڑھا ئے گا۔

قانون کا نفاذ کرنے والے کے تمام اداروں نے مستقل طور پر روڈ میپ کی تائید کی ہے۔جس کے تحت اپنی لگن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی بنیاد ٹھوس بنیادوں، متواتر اسٹاک ٹیک اور پالیسی اینا لیسس پر زور دیا ہے۔

نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 26-2023 کی اصلاحی حکمت عملی واضح کرنے کیلئے مرکز میں ایک پورا نظام اور پورے معاشرے کا نقطہ نظر موجود ہے تاکہ معتبر شواہد کی بنیاد پر اصلاح کی جا سکے۔ عبدالعزیز عقیلی، چیف سیکرٹری بلوچستان:نے کہا، ”نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 2023-26 ہمارے قانون کی حکمرانی کے اداروں کو خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور انصاف کے نظام پر شہریوں کا اعتماد بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔

”صالح محمد ناصر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ: نے قانون کی حکمرانی کے روڈ میپ کے ڈیزائن اور تسلی بخش اور بروقت اصلاحات اور قانون کے نفاذ کو آگے بڑھانے میں UNODC کی مسلسل تکنیکی مدد کا اعتراف کیا۔ بین الاقوامی شراکت داروں، خاص طور پر یورپی یونیننے روڈ میپ کے لیے خاطر خواہ مالی مدد بھی فراہم کی ہے۔

یو این ڈی پی(UNDP) اور یو این ویمن (UN Woman)نے بھی بلوچستان کے رول آف لاء روڈ میپ کی ترقی کے لیے خاطر خواہ معاونت فراہم کی ہے۔

RoLR کے پہلے مرحلے کے کلیدی نتائج سے بھی توثیق شدہ رول آف لاء روڈ میپ کو مطلع کیا گیا ہے جس میں پروگرام کے انتظام کی حکمت عملیوں میں مخصوص بہتری کی سفارش کی گئی ہے۔

جناب جیریمی ملسم، نمائندہ، یو این او ڈی سی پاکستان نیکہا ”روڈ میپ کی اصلاحاتی حکمت عملی کے مرکز میں قابل اعتماد شواہد کی بنیاد پر اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے نظام کا مکمل نقطہ نظر ہے۔ UNODC باہمی تعاون کے ذریعے قانون نافذکرنے والے اداروں کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے روڈ میپ کے نفاذ میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے