|

وقتِ اشاعت :   August 17 – 2023

خاران : معروف تاجر سیاسی و قبائلی رہنما میر حفیظ اللہ لوراجہ کے اغواء کے خلاف آج دوسرے روز بھی چیف چوک خاران میں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

 اور شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال رہی اور تمام کاروباری وتجارتی مراکز بند رہے اس سلسلے میں احتجاجی دھرنے میں بازار پنچائیت سمیت مختلف سیاسی وسماجی ومذہبی ،جماعتوں کے رہنماں، قبائلی عمائدین ،وکلا برادری، ایپکا، سول سوسائٹی اور زمینداروں سمیت دیگر بھی اظہار یکجہتی دھرنے میں شریک رہے احتجاجی دھرنے سے سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی،

نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ،سیاسی و قبائلی رہنما میر محمد اکرم راسکوئی،میر محمد اعظم مسکانزئی،مسلم لیگ ن رخشان ڈویژن کے صدر حاجی غلام سرور بلوچ،بازار پنچائیت کے صدر شیخ منیر احمد،سابق ڈسٹرکٹ چیئر مین میر صغیر احمد بادینی،ایڈووکیٹ خالد احمد کبدانی،مولانا نعمت اللہ حبیبی ،مولوی محمد عالم کبدانی،میر ممتاز سیاپاد،ایڈووکیٹ نظر جان عیسی زئی،میر عبدالغنی بادینی،ایڈووکیٹ قادر علی سیاپاد،مولانا عنایت اللہ بارانزئی، مقبول بلوچ ،میر محمد علم قمبرانی ،خلیل عالم کبدانی ودیگر نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ خاران ہم سب کا گھر ہے۔

امن و امان کو خراب کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی میر حفیظ اللہ لوراجہ کا اغوا ء نما واقعہ پورے خطے کے لئے ایک چیلنج ہے عوام اسی طرح یکجہتی کا اظہار کرتے رہے تو خاران امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔

اور جو بھی اس واقعہ میں ملوث ہیں اس کو کبھی بھی معاف نہیں کیا جائے گا خاران کے امن کو ایک سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے سیاست سے ہٹ کر ہم سب ملکر ایسے واقعات کے تدارک کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

اس سلسلے میں خاران اور واشک کے انتظامیہ بھی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اغوا ئکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور مغوی میر حفیظ اللہ لوراجہ کو صبح صیح سلامت بازیاب کرائے اس طرح کے واقعات کا رونما ء ہونا ہمارے علاقے کے لیے نیک شگون نہیں۔

ہیں جب تک میر حفیظ اللہ لوراجہ صبح سلامت بازیاب نہیں ہوگا تب تک یہ احتجاجی دھرنا جاری رئیگا اور ان اغواء کاروں کو بے نقاب کرکے انہیں گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے اس واقعہ سے پورے خاران کے عوام سخت غم وغصہ میں مبتلا ہیں انتظامیہ اغواء کاروں کا گہرا تنگ کرکے ان کو گرفتار کریں جہاں پر بھی انتظامیہ کو ہمارے ضرورت پڑی ہم تیار ہیں آج دوسرا دن ہے کہ اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہیں اور میر حفیظ اللہ لوراجہ کے بازیابی تک احتجاجی دھرنا اور شٹرڈاون ہڑتال کا جاری رہیگا۔